ایوانِ صدر میں ہونے والی ایک پروقار تقریب کے دوران ازبکستان کے نئے سفیر علی شیر تختائیف نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کو اپنی اسناد پیش کیں۔ تقریب کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ازبکستان اور پاکستان کے تعلقات اور باہمی تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو ہوئی۔ صدر زرداری نے ازبکستان کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، تاریخی اور تعلیمی روابط کو دیرینہ بھائی چارے کی بنیاد قرار دیا۔
صدر زرداری نے ازبکستان کی اقتصادی ترقی کو سراہتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں جانب سے دوطرفہ تجارت کو ایک ارب ڈالر تک لے جانے کی امید کا بھی اظہار کیا گیا۔ ثقافتی، انسانی اور سیاحتی تبادلوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ صدر زرداری نے ازبکستان کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا پالیسی میں نرمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نومبر میں تاشقند اور لاہور کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی سے سیاحت اور ثقافتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
ملاقات کے اختتام پر صدر زرداری نے سفیر تختائیف کو ان کی ذمہ داریوں میں کامیابی کی دعا دی۔ یاد رہے کہ علی شیر تختائیف 6 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچے تھے اور انہوں نے سابق سفیر اییک عثمانوف کی جگہ لی ہے، جو اب افغانستان میں ازبکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔