امریکی صدر کے مطابق ان کے سابق حلیف “آپے سے باہر ہو گئے ہیں” اور وہ “بھرپور افراتفری” پھیلانے کے لیے کوشاں ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز اپنے سابق حلیف ایلون مسک کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور اسے “بے ہودہ” قرار دیا۔
نیوجرسی سے واشنگٹن واپس جاتے ہوئے طیارے میں سوار ہونے سے قبل ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ “میرے خیال میں تیسری جماعت کا قیام ایک بے ہودہ اور کم عقلی پر مبنی عمل ہے۔ ہم ریپبلکن پارٹی کے ساتھ زبردست کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔”
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی نظام میں تین جماعتوں کا وجود صرف “انتشار اور مکمل بے ترتیبی کا ذریعہ ہے”، اور ملک پہلے ہی “انتہائی بائیں بازو کے عناصر” کی وجہ سے بے چینی کا شکار ہے، جسے مسک کی حالیہ سیاسی سرگرمیاں مزید ہوا دے رہی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا “یہ نظام ہمیشہ سے دو جماعتوں پر قائم رہا ہے، اور میرے نزدیک تیسری جماعت بنانے سے صرف مزید الجھن پیدا ہوتی ہے۔”
ٹرمپ نے گفتگو کے اختتام پر کہا: “وہ (ایلون مسک) اس سے جتنا چاہے لطف اٹھا سکتا ہے، مگر میں اسے کم عقلی اور بے ہودگی ہی سمجھتا ہوں۔”