بیرونی مصنوعات پر مزید ٹیکس ، ٹرمپ نے صدارتی احکامات جاری کردیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام ممالک سے امریکا درآمد ہونے والی اسٹیل اور المونیم پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیے ہیں۔ اسٹیل اور المونیم مصنوعات کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف تمام ممالک پر لاگو ہوگا اور کسی کو رعایت یا استثنا نہیں ملے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی صنعت کو دوست اور دشمن دونوں ممالک نے یکساں طور پر نقصان پہنچایا ہے۔ ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے لیے ان چیزوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اپنی صنعتوں کو امریکا واپس لانا چاہتے ہیں ۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ماہ کے آغاز میں بھی کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد اشیاء پر 25 فیصد جب کہ چین سے امریکا بھیجی جانے والی اشیا پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق نئے اقدامات میں میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف اور چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف شامل ہے جو اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک کہ وہ ممالک منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ساتھ “مکمل تعاون” نہیں کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکیوں کو افیون سے بچانے کے لیے یہ فیصلہ کن اقدام کر رہے ہیں۔ افیون کا استعمال 18 سے 45 سال کی عمر کے امریکیوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

امریکی حکومت نے میکسیکن صنعت کاروں پر امریکہ میں افیون اسمگل ہونے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ کینیڈا پر الزام ہے کہ وہ منشیات کی بڑھتی ہوئی پیداوار اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے خلاف موثر اقدامات لینے سے گریزاں ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق گزشتہ مالی سال میں 9.8 ملین امریکیوں کو ہلاک کرنے کے لیے شمالی سرحد پر کافی افیون کی اسمگلنگ روکی گئی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق نئی پابندیوں تب تک جاری رہے گی جب تک یہ ممالک افیون کے خلاف اقدامات کے لیے امریکہ کا ساتھ نہ دیں۔

تاہم، کینیڈا اور میکسیکو نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد کیے گئے ٹیرف کے جواب میں امریکی اشیا پر جوابی محصولات کا حکم دے دیا ہے۔ کینیڈا نے ابتدائی طور پر امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کا حکم دیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں