پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں وی پی این سروس فراہم کرنے والوں کو باضابطہ طور پر لائسنس جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق اب تک تین کمپنیوں کو وی پی این سروسز فراہم کرنے کے لیے کلاس لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں، جب کہ بغیر لائسنس وی پی این سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو فوری طور پر لائسنس حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ لائسنس کا بروقت حصول سروس میں کسی بھی ممکنہ تعطل سے بچنے میں معاون ثابت ہوگا۔ ادارے کے مطابق اس اقدام کا مقصد موجودہ ریگولیٹری فریم ورک پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانا اور صارفین کو محفوظ، مستحکم اور بلا تعطل خدمات فراہم کرنا ہے۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ وی پی این سروسز فراہم کرنے کے لیے لائسنسنگ کے تمام تقاضے اور طریقہ کار پی ٹی اے کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں، جہاں سے خواہش مند کمپنیاں مکمل معلومات حاصل کر سکتی ہیں۔
ادھر پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں وی پی این کی اہمیت اور افادیت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) صارفین کو عوامی نیٹ ورکس استعمال کرتے ہوئے ایک محفوظ کنکشن فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک انکرپٹ ہو جاتی ہے اور صارف کی آن لائن شناخت خفیہ رہتی ہے، جس سے ڈیٹا چوری یا آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کرنا نہایت مشکل ہو جاتا ہے۔
پی ٹی اے کے اس اقدام کو ملکی سطح پر انٹرنیٹ سیکیورٹی، ڈیجیٹل پرائیویسی اور ریگولیٹری نظام کو مستحکم بنانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔