لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے پیر کے روز بسنت منانے کے لیے شرائط و ضوابط کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیاہے، جس کے مطابق بسنت صرف لاہور میں 6 سے 8 فروری تک منائی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، پنجاب ریگولیشن آف کائٹ فلائنگ رولز 2025 کے تحت پتنگ بازی کو ضابطے میں لانے کے لیے جامع قانونی فریم ورک نافذ کیا گیا ہے۔ لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ قابلِ اجازت پتنگ سازی کے سامان کی تیاری اور تجارت 30 دسمبر سے 8 فروری 2026 تک کی جا سکے گی، تاہم اس کے لیے پنجاب ریگولیشن آف کائٹ فلائنگ رولز 2025 کے رول 3 کے تحت ڈیجیٹل رجسٹریشن لازم ہو گی۔ عوام کو قابلِ اجازت پتنگ بازی کے سامان کی فروخت صرف یکم سے 8 فروری تک اور صرف رجسٹرڈ فروشوں کے ذریعے کی جا سکے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پتنگ بنانے والے، تاجر اور فروش اپنی رجسٹریشن حکومت کی ای بز ایپ یا بسنت فیسٹیول کی ویب سائٹ کے ذریعے کروا سکیں گے۔ رجسٹریشن کے بغیر کسی بھی قسم کے قابلِ اجازت پتنگ سازی کے سامان کی تیاری، ذخیرہ، تجارت یا فروخت پر پابندی عائد ہو گی۔ صرف وہی سامان تیار، فروخت یا استعمال کیا جا سکے گا جو پنجاب ریگولیشن آف کائٹ فلائنگ رولز 2025 کے شیڈول ون میں درج ہے۔
نوٹیفکیشن میں پتنگ اور گڈے کے سائز کی حد بھی مقرر کی گئی ہے، جس کے مطابق پتنگ کی چوڑائی 35 انچ اور لمبائی 30 انچ سے زیادہ نہیں ہو گی، جبکہ گڈا 40 انچ چوڑا اور 34 انچ لمبا ہو گا۔ اسی طرح ڈور صرف کپاس کی ہو گی، جس میں نو دھاگوں سے زیادہ استعمال نہیں کیے جا سکیں گے، اور اس پر مخصوص معیار کے مطابق مانجھا لگایا جائے گا۔ ڈور صرف پنّا کی شکل میں لپیٹی جائے گی جبکہ چرخی کے استعمال پر مکمل پابندی ہو گی۔
تیز مانجھا، نائیلون یا پلاسٹک کی ڈور، دھاتی تار یا کسی بھی نقصان دہ مواد کے استعمال، نقل و حمل، ذخیرہ، فروخت یا قبضے پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام رجسٹرڈ مینوفیکچررز، تاجروں اور فروشوں کو اپنے اجازت نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا ہوں گے اور اسٹاک، فروخت اور نقل و حرکت کا مکمل ریکارڈ رکھنا لازم ہو گا، جو کسی بھی وقت مجاز افسر کو پیش کرنا ہو گا۔
نوٹیفکیشن میں رجسٹرڈ پتنگ بازی ایسوسی ایشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ضابطے کے تحت دی گئی ذمہ داریوں پر عمل کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور مجاز افسران سے قریبی رابطہ رکھیں تاکہ بسنت کے دوران پتنگ بازی محفوظ اور منظم انداز میں ہو سکے۔ موٹر سائیکل سواروں کو بھی حفاظتی اقدامات، خصوصا حفاظتی تاریں لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی پولیس افسران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ بسنت کے انعقاد کے دوران عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور کسی بھی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، جس میں اجازت یا رجسٹریشن کی منسوخی، سامان کی ضبطی اور مقدمات کا اندراج شامل ہو گا۔
واضح رہے کہ پنجاب میں 18 سال بعد پتنگ بازی کی اجازت دی گئی ہے۔ 2007 میں اُس وقت کے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے جان لیوا حادثات اور عدالتی دباؤ کے باعث بسنت پر پابندی عائد کی تھی