لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی اجلاس،باہمی تعاون پر زور

آذربائیجان کے شہر لاچین میں پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کا سہ فریقی اجلاس آج منعقد ہواجس میں تینوں ممالک کی اعلی حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیراعظم پاکستان، میاں محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ترکی اور آذربائیجان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ، انڈیا نے پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر جارحیت کی راہ اپنائی، تاہم پاکستان کل بھی امن کا خواہاں تھا، آج بھی ہے اور آئندہ بھی امن کو ترجیح دے گا۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ، پاکستان تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے اور بھارت کو پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی گئی تھی، مگر انڈیا نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کی اور تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ، بھارت پاکستان کے حصے کے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے، لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ یہ پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگی سے جڑا ہے۔

انہوں نے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کے قائدانہ کردار کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں 90 ہزار سے زائد جانیں قربان ہوئی ہیں، لیکن ملک دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ، سہ فریقی اجلاس باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے، اور پاکستان کو ترکی اور آذربائیجان جیسے سچے دوستوں پر فخر ہے۔ انہوں نے آذربائیجان کے یوم آزادی پر وہاں کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی۔

اجلاس میں آذربائیجان کے صدر، الہام علیوف نے کہا کہ، پاکستان، ترکی اور آذربائیجان ایک تاریخی اور ثقافتی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، اور 2020 کی جنگ میں ترکی اور پاکستان کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ، آذربائیجان پاکستان میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور اس حوالے سے منصوبوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، تینوں ممالک کے تعلقات باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں، اور وہ ان اسٹریٹجک روابط کو مزید مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ، آذربائیجان کے آزاد شدہ علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں