جاپان میں پیر کی رات دیر گئے 7.5 شدت کے طاقتور زلزلے نے ساحلی علاقوں کو لرزا دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 33 افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ جاپان کی فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کے مطابق زیادہ تر افراد گرنے والی اشیا سے زخمی ہوئے۔
زلزلہ رات 11 بج کر 15 منٹ پر بحرالکاہل میں آؤموری کے ساحل سے تقریباً 80 کلو میٹر دور ریکارڈ کیا گیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 7.6 بتائی ہے اور بتایا کہ مرکز زمین کی سطح سے 44 کلو میٹر نیچے تھا۔
جاپانی وزیرِاعظم سانائے تاکائچی نے ہنگامی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ حکومت لوگوں کی جانوں کو پہلی ترجیح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ پارلیمانی اجلاس میں انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
زلزلے کے بعد علاقے میں تقریباً 800 گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی جبکہ شِنکانسین بلٹ ٹرین سمیت کئی مقامی ٹرین سروسز معطل رہیں۔ بیشتر علاقوں میں بجلی صبح تک بحال کردی گئی۔
تقریباً 480 افراد نے ہاچینوہ ایئر بیس میں پناہ لی جبکہ فضائیہ کے 18 ہیلی کاپٹر نقصانات کے جائزے میں مصروف رہے۔ ہوکائیڈو کے نیو چیٹوسے ایئرپورٹ پر 200 مسافر رات بھر پھنسے رہے۔
موسمیاتی ایجنسی نے آئندہ دنوں میں مزید جھٹکوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شمال مشرقی ساحلی علاقے میں بڑے زلزلے اور ممکنہ سونامی کے خدشات معمول سے کچھ زیادہ ہیں۔ تاہم یہ کوئی حتمی پیش گوئی نہیں ہے۔
یہ زلزلہ اس علاقے کے شمال میں آیا ہے جہاں 2011 کے تباہ کن 9.0 شدت کے زلزلے اور سونامی نے تقریباً 20 ہزار جانیں لی تھیں اور فُکوشیما جوہری پلانٹ تباہ ہوا تھا