اسرائی-ل کے طیاروں نے غز-ہ پر فضائی حملے کیے، جس کی وجہ اسرائ-یل کی جانب سے دعویٰ ہے کہ فلسط-ینی حمائتی تنظیم نے فلسط-ینی علاقے میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ حملوں کے نتیجے میں غز-ہ میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہوئے، جن میں بورائج مہاجر کیمپ میں ایک گھر پر پانچ افراد، غزہ سٹی کے صبرا علاقے میں ایک عمارت پر چار افراد، اور خان یونس میں ایک گاڑی پر پانچ افراد شامل ہیں۔ حملے صبح تک غز-ہ کے مختلف علاقوں میں جاری رہے۔
اسرائی-لی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ انہوں نے فوری اور طاقتور حملے کا حکم دیا ہے۔ اسرائی-لی فوج کے ایک اہلکار کے مطابق، فلسط-ینی حمائتی تنظیم نے اسرائ-یلی افواج پر حملہ کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ فلسط-ینی حمائتی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری سے انکار کیا اور کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر قائم ہے۔
نیتن یاہو نے یہ بھی الزام لگایا کہ فلسط-ینی حمائتی تنظیم نے یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنے کے عمل میں غلط جسم واپس کیے۔ ابتدائی طور پر تنظیم نے کہا تھا کہ وہ غز-ہ میں ایک لاپتہ یرغمالی کی باقیات اسرائی-ل کو واپس کرے گی، لیکن بعد میں اس عمل کو مؤخر کر دیا۔
فلسط-ینی حمائتی تنظیم نے مزید کہا کہ وہ تمام لاپتہ یرغمالیوں کی باقیات تلاش کر کے واپس کرے گی، لیکن غز-ہ کی تباہ شدہ جگہوں اور زیر زمین سرنگوں کی وجہ سے اس میں وقت لگ سکتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کو اپنی خارجہ پالیسی کی بڑی کامیابی قرار دیا اور جنگ بندی اور یرغمالی-قیدی تبادلے کو برقرار رکھنے کی کوشش کی۔
غز-ہ میں حملوں کے دوران شفا اسپتال کے قریب ایک رہائشی عمارت بھی نشانہ بنی، جس میں چار افراد ہلاک ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔ غز-ہ کی مقامی صحت حکام کے مطابق، اسرائی-لی حملوں میں اب تک 68,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں لاپتہ ہیں۔