قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ وہ تجویز جو عرب اور مسلم رہنماؤں نے امریکا کو پیش کی تھی، اسے اس-رائیل نے ترمیم کے بعد دنیا کے سامنے پیش کیا۔
الانصاری کے مطابق، قطر کے وزیرِاعظم نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ ایک تجویز پیش کی گئی تھی، جس میں اسرائیل نے تبدیلیاں کیں۔ بعض نکات قبول کیے گئے، جبکہ کچھ کو نظر انداز کر دیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ قطر صرف ثالثی نہیں بلکہ متعدد سطحوں پر مصروف عمل ہے، اور اسے بخوبی علم ہے کہ ہر تجویز تمام فریقوں کے لیے یکساں قابل عمل نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ثالثوں کے طور پر امریکا کے اس عزم کی قدر کرتے ہیں کہ وہ اس تجویز کے ذریعے جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سب اس نسل کشی پر مبنی جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔