انسولین ریززٹنس جسے میٹابولک سنڈروم بھی کہا جاتا ہے موجودہ دور کی عام بیماری یے-
جوانی میں آ پ کے مسلز سیلز اچھی کوالٹی کے ہوتے ہیں تب انسولین رسپانس چابکدستی سے اپنا کام کرتا ہے۔ جب آ پ کے مسلز کم ہو جاتے ہیں اور بلڈ ویسلز اور مسل سیلز کے درمیان بے تحاشا چربی کے سیلز بن جاتے ہیں تب انسولین کو آ پکے مسلز تک شکر پہنچانے کے لئے چربی کے انبار سے گزرنا پڑتا ہے۔ جب آ خر کار شکر وہاں پہنچ جاتی ہے تو مسلز کے سیلز پہلے ہی شکر سے بھرے ہوتے ہیں۔ ایسے میں آ پ کا پینکریاز ایک ہی کام کرتا ہے جو وہ کر سکتا ہے یعنی مزید انسولین پیدا کرنا۔
جب آ پکے انسولین لیول اور خون میں شکر مستقل بڑھے رہتے ہیں جگر کو یہ پیغام ملتا ہے کہ آ پ خوشی خوشی پھل کھا رہے ہیں اور سردیاں آ نے والی ہیں اور جگر آ نیوالی سردیوں کے لئے چربی زخیرہ کرنا شروع کر دیتا ہے اور سردیاں کبھی نہیں آ تیں۔
بسیار خوری اور میٹھے کی کثرت کی وجہ سے ہی معاشرے میں انسولین ریززٹنس کی بیماری کا اتنا اضافہ دیکھنے میں آ رہاہے۔
کیا آ پکو انسولین ریززٹنس ہے؟
اگر آ پ کی بیلٹ کے اوپر سے آ پکا پیٹ ڈھلکا ہوا ہے ، آ پکی کمر موٹی ہے یا آ پکی جلد پر مسے یا موہکے نظر آتے ہیں تو یہ نشانیاں ہو سکتی ہیں۔
اگر آ پ کے پیٹ پر چربی کی تہیں جمع ہو چکی ہیں تو یہ آ پکی صحت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
چربی سے ہارمون ٹیسٹاسٹیرون بھی بنتا یے۔ اگر آ پ خاتون ہیں اور آ پکے بال کم ہوتے جا رہے ہیں تو اس کی وجہ انسولین ریززٹنس بھی ہو سکتی ہے۔ اگر آ پکو اپنے سر پر لمبے صحت مند چمکدار بال چاہیئں تو آ پ اپنے گٹ کی چربی کم کر لیں۔
انسولین ریززٹنس کے لئے اگرچہ کوئی “فوری فکس” نہیں ہے، لیکن انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے اور انسولین کے خلاف مزاحمت کو منظم کرنے میں طرز زندگی میں تبدیلیاں شامل ہیں جیسے کہ باقاعدہ ورزش، متوازن غذا، اور ممکنہ طور پر وزن میں کمی، جو وقت کے ساتھ ساتھ نمایاں بہتری کا باعث بن سکتی ہے۔