ہم نہیں چھوڑیں گے

بھئی روٹی چاول ہمیشہ کے لئے تو نہیں چھوڑ سکتے۔ اس کھانے پر تو ہم پلے بڑھے ہیں ۔
بھوکے رہ کر تو کوئی بھی وزن کم کر سکتا ہے۔

یہ دو عذر اکثر پیش کئے جاتے ہیں جب لائف سٹائل چینج کر کے ہیلتھی ایٹنگ کی طرف راغب کیا جا رہا ہو۔

پہلی بات یہ کہ روٹی چاول پر ہم پلے بڑھے ، جب تک ہماری مشین میں دم تھا وہ سہتی رہی جب کارب اوور فلو کو مزید ہینڈل کرنے سے مشین جواب دینے لگتی ہے تب ہم کارب اوور فلو کے ساتھ ساتھ دوائیاں کھاتے ہیں۔ یہ دوائیاں خون میں شکر کی سطح کم کرتی ہیں۔۔بلڈ رپورٹ میں شکر کم نظر آ تی ہے۔ لیکن وہ شکر جو ہم مسلسل کھائے جا رہے ہیں جسم میں کہیں اور تو جاتی ہی ہو گی۔

مسئلہ کی جڑ کارب اوور ایٹنگ ہے جسے ہم نے ایڈریس نہیں کرنا۔ بلڈ شوگر تو ایک علامت ہے کہ سیلز شکر سے بھر چکے ہیں مزید شکر ٹھونسنے کی گنجائش باقی نہیں رہی۔

بلڈ شوگر بذات خود بیماری نہیں ہے کہ دوا کھا کر اس کو نیچے کر لیا اور چین کی بانسری بجاتے رہے ۔

لائف سٹائل چینج کا مطلب ہی یہی ہے کہ اب غذائی عادات تبدیل کرنی ہیں۔ پہلی غذائی عادات کا نتیجہ دیکھ چکے ہیں اب انکو تبدیل کر کے ہیلتھی ایٹنگ کرنی ہے اور اس کا نتیجہ ہیلتھ دیکھنا ہے۔

دوسری بات بھوکے رہ کر تو کوئی بھی وزن کم کر سکتا ہے۔
یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ ہیلتھی ایٹنگ والے بھوکے رہتے ہیں۔ ہیلتھی ایٹنگ والے بھی پورا کھانا کھاتے ہیں فرق یہ ہے کہ انکا مینو کارڈ اور مینو مختلف ہوتا ہے۔ انکی گراسری میں بسکٹ ، نمکو ، سموسے ،مٹھائیاں جلیبیاں قسم کی چیزیں نہیں ہوتیں ۔ انکی گراسری میں انڈے، گوشت، مختلف رنگوں کی سبزیاں پھل اور ہرے پتوں والی سبزیوں کی کثرت ہوتی ہے۔ وہ بند گوبھی کا پیالا بھر کھا کر سیر ہو تے ہیں اور دوسرے بسکٹ کا پورا پیکٹ کھا کر چپس کا پیکٹ کھول رہے ہوتے ہیں۔ پراسیسسڈ فوڈ آ پکو فل ہونے کا سگنل نہیں دیتے اس لئے چپس کھاتے کھاتے پیٹ نہیں بھرتا۔

ہیٹ بھرتا ہے رئیل فوڈ کھا کر۔ طبیعت سیر ہونے کا سگنل ملتا ہے پروٹین کھا کر۔

حقیقت میں ہیلتھی ایٹنگ میں آ پ سیر ہو کر ہی کھاتے ہیں لیکن ہر الم غلم سے پیٹ نہیں بھرتے۔ وزن کم کرتے ہیں ، بلڈ شوگر ٹھیک کرتے ہیں اور یہ سب کھا پی کر ہی کر تے ہیں الحمدللہ ۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں