غزہ جنگ کے دو سال مکمل ؛ 20 ہزار سے زائد بچے جاں بحق ہوئے، وزارت صحت

غزہ کی وزارتِ صحت نے علاقے میں جاری جنگ کے دوران صحت کے شعبے اور انسانی صورتحال پر ایک ہولناک رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق اب تک کم از کم 67 ہزار 173 افراد ہلاک اور ایک لاکھ 69 ہزار 780 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 20 ہزار 179 بچے بھی شامل ہیں۔

وزارتِ صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار 701 طبی اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 362 کو گرفتار کر کے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ قحط روز بروز شدت اختیار کر رہا ہے، جس کے باعث اب تک 460 افراد، جن میں 154 بچے شامل ہیں، بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ سال سے کم عمر کے 51 ہزار 100 بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

وزارتِ صحت کے مطابق، غزہ کی 38 میں سے 25 اسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، جبکہ باقی اسپتال نہایت دشوار حالات میں جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح 157 میں سے 103 بنیادی طبی مراکز تباہ کر دیے گئے ہیں اور باقی محدود سطح پر فعال ہیں۔

وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ادویات اور طبی سامان کی شدید قلت ہے،ضروری ادویات میں سے نصف دستیاب نہیں اور طبی آلات کی 66 فیصد قلت کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ستمبر کے اختتام تک اسپتالوں میں بستروں کا استعمال 225 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 82 فیصد تھا۔

وزارتِ صحت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کر کے غ-زہ میں جاری انسانی المیے کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں