جی 7 وزرائے خارجہ کی مشرق وسطیٰ اور یوکرین پر بات چیت

جی 7 کے وزرائے خارجہ روم کے قریب دو روزہ اجلاس میں مشرق وسطیٰ اور یوکرین پر بات چیت کریں گے۔ اجلاس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور حماس کے عسکری سربراہ کے وارنٹس گرفتاری پر بھی گفتگو ہوگی، جس کے لبنان اور غزہ کے موجودہ بحرانوں پر اثرات زیر غور آئیں گے۔

مشرق وسطیٰ پر خصوصی سیشن
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، فرانس اور جاپان کے وزراء کے ہمراہ اس اجلاس میں شرکت کریں گے، جس کی میزبانی اٹلی کے انتونیو تاجانی کریں گے۔ آج سہ پہر کو ہونے والے اجلاس میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کی کوششوں پر بھی بات کی جائے گی، جبکہ سعودی عرب، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور قطر کے وزراء کے ساتھ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل بھی شرکت کریں گے۔

انتونیو تاجانی نے کہا کہ خطے کے شراکت داروں کی موجودگی سے مکالمے کو فروغ دینے اور امن و استحکام کے لیے ٹھوس حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

یوکرین پر توجہ
منگل کو اجلاس کا دوسرا دن یوکرین پر مرکوز ہوگا، جہاں یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سائبگا بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں کیف کی حمایت جاری رکھنے، امن کے امکانات، اور تعمیر نو کے منصوبوں پر غور کیا جائے گا۔

دیگر اہم امور
جی 7 اجلاس میں ایران کی روس کو بیلسٹک میزائل برآمدات، ایشیا-پیسیفک میں بڑھتے ہوئے تنازعات، اور ہیٹی، سوڈان، اور وینزویلا کی سیاسی صورتحال پر بھی بات ہوگی۔

آئی سی سی کے وارنٹس
گزشتہ ہفتے آئی سی سی نے نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع یواف گیلنٹ، اور حماس کے محمد ضیف کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر وارنٹس جاری کیے۔ ترکیہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کو سراہا، جبکہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے اسے مسترد کیا۔ کئی ممالک نے کہا ہے کہ وہ آئی سی سی کے وارنٹس پر عمل کریں گے اور نیتن یاہو کو گرفتار کریں گے، جبکہ دیگر ممالک اس پر غور کر رہے ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں