بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے 36 افراد ہلاک

بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں مون سون کی موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ شدید بارشیں گزشتہ دو روز سے جاری ہیں۔

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عہدیداروں کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہوئیں۔ ریاست آسام میں 8 افراد اور اروناچل پردیش میں 9 افراد کی جانیں گئیں۔ اس کے علاوہ، میزورم میں لینڈ سلائیڈنگ سے 5 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ میگھالیہ میں 6 افراد اور ناگالینڈ اور تریپورہ میں کم از کم 2 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

مسلسل تین دن سے جاری شدید بارشوں کے بعد کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ان بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی آ گئی ہے، جن میں برہم پتر ندی بھی شامل ہے جو ہمالیہ سے نکلتی ہے اور بھارت کے شمال مشرق سے ہوتی ہوئی بنگلہ دیش میں داخل ہوتی ہے۔

بھارتی فوج نے منی پور ریاست میں ایک بڑے امدادی آپریشن کے دوران سیکڑوں افراد کو بچایا ہے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ کھانے، پانی اور ضروری ادویات بھی فراہم کی ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت میں ہر سال مون سون کے موسم میں اچانک سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ جون سے ستمبر تک جاری رہنے والا سالانہ مون سون سیزن ایک طرف شدید گرمی سے نجات اور پانی کے ذخائر کو بھرنے کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے، وہیں دوسری طرف یہ بڑے پیمانے پر تباہی اور جانی نقصان بھی لاتا ہے۔

اس سال کیرالہ کے ساحل پر مون سون کی بارشیں معمول سے 8 دن پہلے شروع ہو گئی تھیں، جو گزشتہ 16 سال میں مون سون کا سب سے جلد آغاز ہے۔ مون سون کے اس جلد آغاز کے باعث بھارتی شہر شدید بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں