ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی کابینہ ، کون کتنا اہم ہے؟

20 جنوری 2025 کو، امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ تاہم، انہوں نے ابھی سے اپنے دوسرے دور صدارت کیلئے  کابینہ کے اہم عہدوں کیلئے ناموں کی نامزدگی کا آغاز کر دیا ہے۔ عالمی مبصرین اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ، کابینہ میں کون کتنا اہم ہے اور کیوں ؟ وہ اس بات کا بھی سراغ لگا رہے ہیں کہ، اب کی بار ٹرمپ انتظامیہ  کیا پالیسی اپنائے گی؟

دلچسپ طور پر،  ٹرمپ نے اپنی نئی کابینہ کیلئےسماجی رابطے کی ویب سائٹ، ایکس (سابقہ ٹویٹر) کے مالک،ارب پتی  ایلون مسک کے نام کی بھی منظوری دی ہے۔

سیکرٹری خارجہ، مارکو روبیو:

ماضی میں ٹرمپ کی مخالفت کرنے والے،  خارجہ امور کے ماہر،سینیٹر مارکو روبیو کو  ٹرمپ نے سیکرٹری خارجہ کے اہم عہدے کیلئے نامزد کر دیا ہے۔ مارکو روبیو اسرائیلی جارحیت کے حامی نظر آتے ہیں کیونکہ،  رواں برس  اسرائیل پر ایرانی حملوں کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اسرائیل کو وہی  ردِعمل دینا چاہیے جیسا  کہ، امریکا ان کو  خود پر حملے کے بعد دیتا۔

سینیٹر مارکو روبیو نے امریکی سینیٹ میں ، “امریکا انڈیا دفاعی تعاون ایکٹ “، بھی متعارف کروایا تھا، جس کی وجہ  سے ان کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس ایکٹ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو بڑھانا تھا،  تاکہ ‘چین کی  انڈو پیسیفک ریجن میں  بڑھتی ہوئی جارحیت’ کو روکا جا سکے۔

ایک اور موقع پر مارکو روبیو پاکستان کے ہمسایہ ملک ، ایران کو دہشتگرد بھی قرار دے چکے ہیں۔

سیکرٹری دفاع،  پیٹ ہیگستھ:

سیکرٹری دفاع کے عہدے کیلئے پیٹ ہیگسٹھ کا نام نامزد کیا گیا ہے، جو ماضی میں امریکی فوج کے ساتھ منسلک رہے۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ، وہ سخت مزاج اور ذہین ہیں، جو فوج  کی کارکردگی کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

علاوہ ازیں، پیٹ فوکس نیوز کے میزبان بھی رہ چکے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندہ ، سٹیو وٹکوف:

ریئل اسٹیٹ ٹائیکون، سٹیو وٹکوف کو ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کر دیا ہے جنہوں نے انتخابات کے دوران مہم چلانے  کیلئے ٹرمپ کو مالی مدد فراہم کی۔   ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ، انہوں نے مختلف کمیونٹیز کی فلاح وبہبود کیلئے انتھک کام کیا ہے۔

سٹیو تب سے ٹرمپ کے ساتھ ہیں جب ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا، وہ ٹرمپ کے گولف پارٹر بھی ہیں۔

ڈائریکٹر سی آئی اے ، جون ریٹکلف:

ڈائریکٹر سی آئی اے کے عہدے کیلئے،  جون ریٹکلف کے نام کی نامزدگی دی گئی ہے، جو ٹرمپ کے پہلے دورِصدارت میں سربراہ  نیشنل انٹیلیجنس  کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

قومی سلامتی کے مشیر، مائیک والٹز:

رکن کانگریس، مائیک والٹر کا نام قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے کیلئے نامزد کیا گیا ہے، جو امریکی فوج کی جانب سے افغانستان، مشرق وسطیٰ اور افریقہ  میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

انتخابات سے پہلے ٹرمپ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ، انہوں نے دولت اسلامیہ کو شکست دی، ایران کوتوڑ دیا، اسرائیل اور دیگر اتحادیوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے  اور چین کو ان کے کرتوتوں  کا ازالہ کرنے پہ مجبور کیا۔

سربراہ محکمہ برائے سرکاری کارکردگی، ایلون مسک، راماسوامے:

ٹرمپ نے نجی شعبے سے اپنے دو اہم ساتھیوں  ،ایلون مسک اور راماسوامے کو   محکمہ برائے سرکاری کارکردگی میں  خدمات سرانجام دینے کیلئے نامزد کر دیا ہے۔   مسک اور راما سوامے حکومتی بیوروکریسی  اور  اضافی ضوابط میں کمی کریں گے۔ وفاقی ایجنسیوں کی تنظیم نو کی زمہ داری بھی ان کے سپرد کر دی گئی ہے۔ یہ  نیا محکمہ بیرونی ماہرین کو ہائر کرے گا، ساتھ ہی وائٹ ہاؤس اور آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ کے ساتھ بھی  کام کرے گا۔

ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس، تُلسی گبارڈ:

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق رکن کانگریس، ، تُلسی گبارڈکا نام ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس کے عہدے کیلئے فائنل کر لیا ہے، جو  امریکی فوج میں بطور لیفٹینٹ کرنل رہ چکی ہیں۔

تلسی گبارڈ نے 2022 میں ڈیموکریٹک پارٹی کو خیر باد کہہ دیا تھا۔

امریکی آئین کے مطابق صدر کو ان ناموں کی منظوری کے لیے سینیٹ سے ووٹ درکار ہوں گے۔ تاہم، اس وقت امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کی پارٹی نے اکثریت حاصل کرلی ہے۔ ٹرمپ کی پارٹی اس وقت سینیٹ میں 53 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ اس لیے وہ باآسانی ان ناموں کی مںظوری حاصل کرلیں گے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں