امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ان کے پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ٹرمپ کے مطابق، معاہدے کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان تمام قیدیوں کی رہائی “بہت جلد” عمل میں آئے گی جبکہ اسرائیلی فوجیں ایک طے شدہ لائن تک پیچھے ہٹ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ اس ہفتے کے آخر میں مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کریں گے تاکہ امن منصوبے پر پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔
صدر ٹرمپ نے 29 ستمبر کو اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد یہ 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا، جسے اسرائیل، حماس اور کئی عالمی ممالک نے مجموعی طور پر سراہا تھا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کی ایک بڑی پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس کے بعد ایک پائیدار جنگ بندی ممکن ہوگی۔”
ٹرمپ کے مطابق، امریکہ فریقین کے درمیان ہونے والے اس امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔