اگر غزہ میں امداد بحال نہ ہوئی تو حالات پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا: ورلڈ فوڈ پروگرام

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مشرقی یروشلم میں نمائندے، انٹونی رینارڈ نے خبردار کیا ہے کہ، غزہ میں امداد کی معطلی نے خوراک کی شدید قلت کو جنم دیا ہے، جس کے باعث وہاں کے عوام بھوک اور غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایک میڈیا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، اب تک کریم شالوم بارڈر کراسنگ اور غزہ کے اندر موجود پلیٹ فارم سے بہت ہی کم امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہو پائے ہیں، اور جو ٹرک پہنچے بھی ہیں وہ موجودہ غذائی بحران کو کم کرنے کے لیے بالکل ناکافی ہیں۔

جب ان سے اسرائیل کی جانب سے امدادی تقسیم کے طریقہ کار میں تبدیلی کے منصوبے سے متعلق پوچھا گیا تو انٹونی رینارڈ نے زور دیا کہ، موجودہ خوراک کی تقسیم کے نیٹ ورک کو فوری طور پر بحال رکھنے کی اجازت دینا ناگزیر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ، غزہ میں بڑے پیمانے پر اور مستقل بنیادوں پر امداد کی فراہمی کی ضرورت ہے، کیونکہ اگر امداد کا یہ تسلسل نہ رہا تو پورے غزہ میں خوراک کی کمی اتنی سنگین صورت اختیار کر سکتی ہے کہ، ہم اس بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے قابل نہیں رہیں گے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں