چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے کہا ہے کہ چین اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی بیرونی فوجی مداخلت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تائیوان کی آزادی کے حوالے سے کوئی بھی علیحدگی پسندانہ کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
چینی وزیر ڈونگ جون نے موجودہ عالمی صورتِ حال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اس وقت سرد جنگ کی ذہنیت کے زیرِ اثر ہے، جس نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ امن اور ترقی آج کے دور کی اولین ترجیحات ہونی چاہئیں، نہ کہ تصادم اور طاقت کا استعمال کیا جائے۔
چینی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ “جنگل کے قانون” جیسے رویوں سے بچنے کے لیے دنیا کو ایک عالمگیر اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بالادستی پر مبنی سوچ نے دوسری جنگ عظیم کی تلخ یادوں کو ایک نئے جغرافیائی سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر خودمختاری اور آزادی کے اصولوں سے انحراف کیا گیا تو یہ بین الاقو امی برادری کو مزید تنازعات اور انتشار کی طرف لے جا سکتا ہے۔ چین دنیا کے ساتھ مل کر امن کے قیام کا خواہاں ہے، لیکن اپنی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔