چین میں ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے نئے اور سخت قوانین کا نفاذ

چینی حکام نے سرحد پار ذاتی معلومات کے تبادلے سے متعلق نئے ضوابط جاری کیے ہیں جن کا مقصد شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کو مضبوط بنانا اور معلومات کے محفوظ اور مؤثر بہاؤ کو یقینی بنانا ہے۔

یہ ضوابط جمعرات کے روز ملک کے سائبر اسپیس اور مارکیٹ ریگولیٹرز کی جانب سے جاری کیے گئے، جن کے مطابق اب وہ کمپنیاں جو “غیر اہم معلوماتی ڈھانچے” (non-critical information infrastructure operators) کے تحت آتی ہیں، انہیں سرحد پار کسی بھی قسم کی معلومات منتقل کرنے سے پہلے خصوصی سرٹیفکیشن حاصل کرنا ہوگا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا فریم ورک شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کے حقوق کے تحفظ اور ڈیٹا کے محفوظ تبادلے کے فروغ کے لیے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ ملکی سلامتی کے تقاضے پورے ہوں اور کاروباری ادارے شفاف انداز میں عالمی منڈیوں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھ سکیں۔

سرکاری بیان کے مطابق، یہ نئے ضوابط یکم جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوں گے۔

ماہرین کے مطابق، چین کی جانب سے یہ قدم ڈیٹا سیکیورٹی پالیسیوں میں مزید سختی اور معلومات کے بہاؤ پر مؤثر نگرانی کی کوشش کا حصہ ہے، جو کہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل خود مختاری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں