چیٹ جی پی ٹی نے ڈاکٹروں کو پیچھے چھوڑ دیا

امریکا میں مصنوعی ذہانت نے طب کے شعبے میں حیرت انگیز کارنامہ انجام دیتے ہوئے معروف AI چیٹ بوٹ “چیٹ جی پی ٹی” نے ایک ایسی خاتون کے کینسر کی تشخیص کر دی جسے ماہر ڈاکٹر بھی پہچان نہ سکے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 40 سالہ لورین بینن نامی امریکی خاتون کو مسلسل وزن میں کمی اور معدے میں درد کی شکایت تھی۔ انہوں نے مختلف ڈاکٹروں سے رجوع کیا، لیکن انہیں کبھی جوڑوں کے درد (آرتھرائٹس) اور کبھی معدے کی خرابی جیسے عمومی مسائل قرار دے کر دوا دی گئی۔

کئی بار ڈاکٹروں کے چکر لگانے کے باوجود جب لورین کو کوئی فائدہ نہ ہوا تو انہوں نے اپنی تمام علامات چیٹ جی پی ٹی پر لکھ کر مشورہ لیا۔ حیرت انگیز طور پر AI نے جواب دیا کہ انہیں “ہیشیموتو” نامی کینسر ہو سکتا ہے، جو ایک نایاب مگر سنگین مرض ہے۔

لورین نے فوراً متعلقہ ٹیسٹ کروائے، جن میں انکشاف ہوا کہ ان کی گردن میں موجود دو چھوٹی رسولیاں درحقیقت کینسر تھیں، بالکل ویسا ہی جیسا چیٹ جی پی ٹی نے تشخیص کیا تھا۔

لورین بینن نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:

“اگر میں چیٹ جی پی ٹی پر اپنی علامات نہ ڈالتی تو شاید مجھے کبھی معلوم نہ ہوتا کہ میں کینسر میں مبتلا ہوں۔ چیٹ جی پی ٹی نے میری جان بچائی!”

یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ مصنوعی ذہانت اب صرف ایک سہولت نہیں بلکہ جان بچانے والا آلہ بنتی جا رہی ہے، اور مستقبل میں طب، تعلیم اور دیگر شعبوں میں انسانوں کی بڑی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں