بونڈائی ساحل کے حملہ آور ساجد اکرم کا تعلق حیدر آباد سے تھا: بھارتی پولیس

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے بونڈائی ساحل پر ہونے والے حملے میں ملوث شخص ساجد اکرم کا تعلق بھارت کے شہر حیدرآباد سے تھا اور وہ نومبر 1998 میں تعلیم کے حصول کے لیے آسٹریلیا منتقل ہوا تھا۔

اتوار کے روز پیش آنے والے اس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہو گئی ہے، جن میں ایک حملہ آور بھی شامل ہے۔ آسٹریلوی پولیس کے مطابق 50 سالہ ساجد اکرم پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، جبکہ اس کا 24 سالہ بیٹا نوید اکرم گولی لگنے کے بعد اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے۔

بھارتی ریاست تلنگانہ کی پولیس نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ساجد اکرم کا تعلق حیدرآباد سے تھا۔ بیان کے مطابق انہوں نے بی کام کی ڈگری حیدرآباد سے حاصل کی اور روزگار کی تلاش میں نومبر 1998 میں آسٹریلیا منتقل ہوئے۔

تلنگانہ پولیس کے مطابق ساجد اکرم نے اسٹوڈنٹ ویزا پر آسٹریلیا میں قیام کے دوران یورپی نژاد خاتون ونیرا سے شادی کی، جس کے بعد وہ مستقل طور پر آسٹریلیا میں مقیم ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ساجد اکرم کے پاس بھارتی پاسپورٹ تھا، جبکہ ان کے دونوں بچے، جن میں حملہ آور نوید اکرم بھی شامل ہے، آسٹریلیا میں پیدا ہوئے اور آسٹریلوی شہری ہیں۔

پولیس کے مطابق بھارت میں موجود ساجد اکرم کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ گزشتہ 27 برس کے دوران ان کا حیدرآباد میں اپنے خاندان سے رابطہ محدود رہا اور آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد وہ صرف چھ مرتبہ بھارت آئے۔

تلنگانہ پولیس کا کہنا ہے کہ خاندان کے افراد کے مطابق انہیں ساجد اکرم کے کسی بھی انتہا پسند نظریے یا سرگرمی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔

بھارتی پولیس نے مزید واضح کیا ہے کہ ساجد اکرم اور اس کے بیٹے نوید اکرم کے شدت پسندی کی طرف مائل ہونے کا ‘بھارت یا تلنگانہ سے کوئی تعلق نہیں ہے’۔

تلنگانہ پولیس کے مطابق 1998 سے قبل بھارت میں قیام کے دوران ساجد اکرم کے خلاف کسی قسم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں