آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا استعمال کرنے کی پابندی بدھ سے نافذ ہوگئی۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پابندی کے آغاز کے ساتھ ہی کئی بچوں نے اپنے اکاؤنٹس کی بندش پر الوداعی پیغامات پوسٹ کیے، جبکہ والدین نے بتایا کہ ان کے بچے لاگ اِن نہ ہو سکنے پر شدید پریشان ہوگئے۔ کچھ بچوں نے عمر معلوم کرنے والی ٹیکنالوجی کو دھوکہ دینے کے لیے چہرے پر مصنوعی داڑھی مونچھیں بنا کر نئے طریقے تلاش کیے۔
نئے قانون کے تحت فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اسنیپ چیٹ، یوٹیوب، ایکس سمیت دس بڑے پلیٹ فارمز پر یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے کہ وہ 16 سال سے کم عمر آسٹریلوی بچوں کے اکاؤنٹس فوری طور پر حذف کریں، بصورتِ دیگر انہیں تقریباً 49.5 ملین آسٹریلوی ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
آسٹریلیا کےوزیرِاعظم البنیزی نے کہا ہے کہ یہ قدم بچوں کو ان کی اصل بچپن کی زندگی واپس دلانے اور والدین کو ذہنی سکون فراہم کرنے کے لیے ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اس فیصلے کو غور سے دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں پہلے ہی وہ ٹیکنالوجی رکھتی ہیں جس سے عمر کی درست جانچ ممکن ہے۔ جمعرات کو تمام پلیٹ فارمز کو عمر کی پابندی کے نفاذ سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کرنے کا نوٹس بھیجا جائے گا