عالمی طاقتوں کے اتحاد بریکس نے ایران پر اسرائیل اور امریکہ کے حالیہ حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ یہ بیان برازیل کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیا گیا، جو اس وقت تنظیم کی صدارت کر رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم 13 جون 2025 سے اسلامی جمہوریہ ایران پر ہونے والے فوجی حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
بریکس ممالک نے مشرق وسطیٰ کو جوہری اور دیگر مہلک ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کی اپیل کی ہے اور ایران کے جوہری تنصیبات پر حملوں کو بھی عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بریکس عالمی امن و سلامتی کو فروغ دینے اور سفارت کاری و پرامن مکالمے کو مسئلوں کے مستقل اور پائیدار حل کے لیے واحد راستہ سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ 13 جون کی شب اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس پر ایران نے 24 گھنٹوں کے اندر شدید جوابی کارروائی کی۔ 22 جون کی صبح امریکہ نے بھی مداخلت کرتے ہوئے ایران کے تین جوہری مراکز پر فضائی حملے کیے۔ اگلی شام ایران نے قطر میں واقع امریکی فضائی اڈے العدید پر میزائل داغے، تاہم امریکہ کے مطابق اس حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
بالآخر 24 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل مکمل جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے امریکی تجویز کو قبول کرتے ہوئے اپنی کارروائی کے اہداف مکمل ہونے کا دعویٰ کیا، جبکہ ایران نے اسرائیل کی یکطرفہ پسپائی کو اپنی فتح قرار دیا۔