بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نےافغان طالبان کے سپریم کمانڈر ملا ہبت اللہ اخونذادہ اور چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔ یہ درخواست انسانی بنیادوں پر خواتین کے حقوق کی پامالی کے نتیجے میں دائر کی گئی ۔
درخواست میں دونوں طالبان رہنماؤں پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو غیر قانونی طور سزائیں دے کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی۔
کریم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں رہنماء افغانستان میں خواتین ، لڑکیوں اور مخالف نظریوں کے حامل افراد کے لیے کاروبار زندگی تنگ کرنے میں مجرمانہ طور پر ملوث ہیں۔ جلد ہی دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی درخواستیں دائر کی جائیں گے۔
یہ درخواست دی ہیگ کے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں دائر کی گئی جسےشدید انسانی اور جنگی جرائم کے خلاف عمل در آمد کے لیے قائم کیا گیا تھا۔اس درخواست کے بعد عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے یا نا کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ تاہم، یہ عدالت ایسے کسی بھی افراد کی گرفتاری کے لیے رکن ممالک پر انحصار کرتی ہے ۔
ملا ہبت اللہ اخونذادہ امارت اسلامیہ افغانستان کے سپریم کمانڈر ہے اور اس وقت کم ہی میڈیا پر نظر آتے ہیں۔ وہ قندہار میں مقیم ہے اور وہاں سے حکومت چلانے کے لیے ہدایات جاری کرتے ہیں۔ انہوں نے افغان طالبان کی قیادت کا منصب سال 2016 میں سنبھالا تھا۔
جبکہ عبدالحکیم حقانی افغانستان کے موجود ہ چیف جسٹس ہے اور انہوں نے دوحہ معاہدے کے وقت مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
دوسری جانب عالمی عدالت میں اس پیش رفت پر افغان وزارت خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے رہنماؤں پر یہ الزامات بدنیتی پر مبنی ہے۔ یہ الزامات اس وقت عائد کیے جارہے ہیں جب افغانستان میں امن کی بحالی کی کوششیں کامیاب ہوچکی ہیں اور لوگ سکون کے ساتھ زندگی گزارنے میں مصروف ہے۔