امریکا چین تجارتی جنگ میں 90 دن کی مزید مہلت، ٹرمپ اور شی جن پنگ ملاقات کا امکان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کی شرائط میں 90 دن کی مزید توسیع کر دی ہے، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان ممکنہ تصادم ایک بار پھر مؤخر ہو گیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بتایا کہ انہوں نے اس توسیع کے احکامات پر دستخط کر دیے ہیں اور باقی تمام شرائط وہی رہیں گی۔ چین نے بھی اپنے وزارتِ تجارت کے ذریعے ٹیرف میں اس مہلت کا اعلان کیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ توسیع دونوں ممالک کو اختلافات حل کرنے کا وقت دے گی، اور امکان ہے کہ رواں سال کے آخر میں ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہو۔ امریکی کاروباری حلقوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، خاص طور پر وہ کمپنیاں جو چین میں کاروبار کر رہی ہیں۔

امریکا اور چین کے درمیان گزشتہ برس بھاری ٹیرف کے تبادلے نے عالمی معیشت کو نقصان پہنچایا تھا۔ ایک موقع پر چین پر امریکی ٹیرف 145 فیصد تک پہنچ گئے تھے، جبکہ چین نے بھی 125 فیصد تک جوابی ٹیرف لگا دیے تھے، جس سے تجارت تقریباً ختم ہونے کے قریب تھی۔ مئی میں جنیوا میں دونوں فریق نے مذاکرات کے ذریعے ٹیرف کم کرنے پر اتفاق کیا جب امریکا نے شرح 30 فیصد، اور چین نے 10 فیصد کی۔

حالیہ معاہدوں کے تحت امریکا نے چین پر چِپ ٹیکنالوجی اور دیگر برآمدات کی پابندی نرم کی، جبکہ چین نے امریکی کمپنیوں کے لیے نایاب معدنیات تک رسائی آسان بنانے کا وعدہ کیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں