ٹرمپ انتظامیہ نے چینی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ، امریکہ چین سے تعلق رکھنے والے بعض طلبا کے ویزے منسوخ کرنا شروع کر دے گا۔

اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ، ان طلبا میں وہ شامل ہوں گے جن کے چین کی کمیونسٹ پارٹی سے روابط ہیں یا جو امریکہ میں اہم اور حساس شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

روبیو نے یہ بھی کہا کہ، مستقبل میں چین اور ہانگ کانگ سے ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کی جائے گی اور اس پالیسی پر نظرِ ثانی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ، 2023 میں تقریبا2 لاکھ 80 ہزار چینی طلبا امریکہ میں زیر تعلیم تھے، جو بین الاقوامی طلبا کی ایک بڑی تعداد تھی، تاہم حالیہ برسوں میں ان کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس کمی کی ایک بڑی وجہ کورونا وبا کے دوران لگائی گئی سفری پابندیاں اور چین و امریکہ کے درمیان کشیدہ تعلقات ہیں۔

یہ اقدام ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات کئی شعبوں میں تناؤ کا شکار ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ حکومت میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہوئے، جب امریکہ نے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کیے اور چین نے بھی جوابی اقدامات کیے۔

امریکی حکومت کی جانب سے چینی طلبا کے ویزوں پر سخت پالیسی اختیار کی جا چکی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے دوران امریکی سفارت خانوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ، وہ سٹوڈنٹ ویزا کے امیدواروں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مکمل جانچ کریں اور نئی ویزا اپوائنٹمنٹس کو محدود کریں۔ جاری کردہ ایک سفارتی کیبل میں کہا گیا تھا کہ، سٹوڈنٹ ویزا کے خواہشمندوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی سخت اسکریننگ کے لیے پالیسی میں توسیع کی جا رہی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں