دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمیزون نے ایک بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے اپنے کارپوریٹ سیکٹر سے 30 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام کمپنی کے اخراجات میں کمی اور کورونا وبا کے دوران کی گئی ضرورت سے زیادہ بھرتیوں کے ازالے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ برطرفیاں کمپنی کے مجموعی 1.55 ملین ملازمین میں سے ایک چھوٹا حصہ ہیں، لیکن یہ ایمیزون کے کارپوریٹ عملے کا تقریباً 10 فیصد بنتی ہیں۔ یہ کمپنی کی 2022 کے بعد سب سے بڑی ملازمین کی چھانٹی ہوگی، جب 27 ہزار افراد کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔
ایمیزون کے ترجمان نے اس فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، تاہم رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ کئی شعبوں کو متاثر کرے گا۔ ان میں ہیومن ریسورسز، آپریشنز، ڈیوائسز، سروسز، اور ایمیزون ویب سروسز (AWS) شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن ٹیموں پر اثر پڑے گا، ان کے منیجرز کو پہلے ہی ہدایت دی جا چکی ہے کہ وہ ملازمین کو نوکری ختم ہونے کے بعد پیشہ ورانہ انداز میں آگاہ کریں۔
ایمیزون کے سی ای او اینڈی جیسی نے کمپنی میں غیر ضروری بیوروکریسی ختم کرنے اور مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطابق، AI کے بڑھتے ہوئے استعمال سے کمپنی کو کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملی ہے، جس سے انسانی عملے پر انحصار کم ہوتا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایمیزون کا یہ اقدام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کمپنی نے AI ٹیکنالوجی کے ذریعے اتنی خودکفالت حاصل کر لی ہے کہ اب اسے بڑی سطح پر عملے کی ضرورت نہیں۔