ماہرین کا مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں خطرات پر قابو پانے میں ناکام،تحقیق

ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا کی زیادہ تر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپنیاں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے خطرات کو مؤثر طور پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں میں مضبوط حفاظتی اقدامات اور رسک مینجمنٹ کی کارآمد حکمت عملی کا فقدان پایا جاتا ہے۔

غیر منافع بخش ادارے فیوچر آف لائف انسٹیٹیوٹ کے اے آئی سیفٹی ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ صفِ اول کی آٹھ مشہور اے آئی کمپنیوں کے پاس نہ تو مناسب حفاظتی نظام موجود ہے اور نہ ہی آزادانہ نگرانی کا کوئی قابلِ اعتماد طریقہ کار، جو کہ طاقتور اے آئی سسٹمز کی تیاری کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنیوں نے اے آئی سیفٹی انڈیکس میں نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی۔ اس درجہ بندی میں انتھروپک، اوپن اے آئی اور گوگل نے سب سے زیادہ اسکور حاصل کیے۔ اس کے برعکس چینی کمپنیوں کی کارکردگی سب سے کم رہی جہاں علی بابا کلاؤڈ، ڈیپ سیک کے بعد نچلے نمبرز پر رہا۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کوئی بھی کمپنی گریڈ D سے اوپر اسکور نہیں کر سکی۔ جبکہ علی بابا کلاؤڈ، ڈیپ سیک، میٹا، XAI اور ZAI جیسی کمپنیاں F گریڈ حاصل کرنے والوں میں شامل رہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر جدید اے آئی سسٹمز کے لیے مؤثر حفاظتی اصول نہ اپنائے گئے تو مستقبل میں اس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں