افغانستان میں طالبان حکومت نے فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشن معطل کرنے کے چند ہفتوں بعد اب پورے ملک میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ملک اس وقت مکمل انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی صورتحال سے دوچار ہے۔
انٹرنیٹ کی نگرانی کرنے والی عالمی تنظیم نیٹ بلاکس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں انٹرنیٹ سروسز مکمل طور پر بند ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کا کابل میں اپنے دفاتر سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جبکہ ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ ٹی وی کی نشریات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک میں متعدد نئی پابندیاں اسلامی قوانین کی ان کی اپنی تشریح کے مطابق عائد کی گئی ہیں۔
نجی نیوز چینل طلوع نیوز نے اپنے ناظرین اور سامعین سے کہا ہے کہ وہ اپ ڈیٹس کے لیے ان کے سوشل میڈیا پیجز کو فالو کریں کیونکہ ٹی وی اور ریڈیو نشریات میں بھی رکاوٹوں کا خدشہ ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن کی اس بندش نے کابل ایئرپورٹ کی پروازوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ پروازوں کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ فلائیٹ ریڈار 24 کے مطابق کم از کم آٹھ پروازیں منگل کے روز کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روانہ یا وہاں پہنچنے میں متاثر ہوئیں۔