لاہور کے طلبہ کی بنائی ہوئی ‘آبپاشی’ موبائل ایپ ، “اب کسان گھر بیٹھے اپنی زمین کی نگرانی کرسکے گا”

لاہور کے بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی (بی این یو) کے طلبہ نے کسانوں کی سہولت کے لیے فارمویشن نامی کمپنی کے اشتراک سے ایک خصوصی موبائل ایپ ‘آبپاشی’ کے نام سے تیار کی ہے۔ یہ ایپ نہری نظام، زمین کے لیے درکار پانی کی مقدار، زمین کی ساخت، اور فصلوں کے انتخاب سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہے ۔ اس ایپ کے نتیجے میں کسان سیٹلائٹ کی مدد سے خصوصی طور پر اپنے رقبے اور فصل کی نگرانی بھی کرسکیں گے۔ علاوہ ازیں، متعلقہ حکام تک شکایات درج کرنے کے لیے بھی اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بی این یو میں کمپیوٹر سائنس کے طالب علم حافظ محمد ابوبکر نے تاشقند اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ‘آبپاشی فارمویشن پاکستان نامی کمپنی کی کسانوں کے لیے بنایا ہوا ایک نظام ہے، جس کو استعمال کرتے ہوئے نہری پانی کی معلومات کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے اندر حکومت پنجاب کے متعلقہ اداروں کے شکایات پورٹلز بھی موجود ہیں جہاں کسان اپنی بات حکام بالا تک پہنچاسکتے ہیں۔’

یہ موبائل ایپ جدید اے آئی ٹیکنالوجی سے بھی آراستہ ہے۔ محمد ابوبکر کہتے ہیں کہ’یہاں سیٹلائٹ ایمجری کے ذریعے کسان گھر بیٹھے اپنے رقبے کی نگرانی کرسکتے ہیں۔ زمین کو کس مقدار میں آبپاشی کی ضرورت ہے؟زمین میں کہاں خشکی اورنمی ہے؟ ایسے کئی دیگر سوالوں کے جواب اس ایپ کے ذریعے جانے جاسکتے ہیں جو ایک کسان کے لیے اپنا معیار بڑھانے میں کافی ضروری ہے۔’

محمد ابوبکر کے مطابق اس ایپ کا آئیڈیا در اصل ان کے سپروائزر کی ایک تحقیق سے برآمد ہوا جہاں انہوں نے 2022 کے سیلاب کے تناظر میں مختلف فصلوں اور زمینوں کا تجزیہ کیا تھا اور سات ماہ قبل فارمویشن کمپنی کے قیام کے بعد اس پر باقاعدہ کام کا آغاز ہوا۔

اس ایپ میں موجود مواد کو ان طلبہ نے محکمہ آبپاشی پنجاب سے حاصل کیا ہے۔ اس لیے اس ایپ کو بنانے میں ادارے کا بھی بھرپور تعاون حاصل رہا ہے۔ پنجاب کے نہروں کی تفصیلات اور نقشہ اوقات کو ادارے سے تصدیق کے بعد اس ایپ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اس لیے نہروں میں موجود پانی اور ان کی باری کے بارے میں کسان یہاں سے تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔

محمد ابوبکر نے مزید کہا کہ ‘عملی طور یہ ایپ کسانوں کے لیے کئی سہولیات فراہم کرے گا۔ خاص طور پر جن کسانوں کا رقبہ ایکڑوں میں ہیں، وہ اب جگہ جگہ جا کر اپنی زمین کی نگرانی کرنے کے بجائے گھر بیٹھے اپنے فصل کے بارے میں سیٹلائٹ کے ذریعے تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔’

اس ایپ میں ایک فیچر آبپاشی سے متعلق مصنوعی ذہانت پر بھی مشتمل ہے۔ یعنی اس کے ذریعے زمین سے پانی کے بخارات کا علم حاصل کیا جاسکتا ہے۔ محمد ابو بکر نے بتایا کہ’ اس کی بنیاد پر یہ ایپ مختلف پیمانوں کے ذریعے جیسے درجہ حرارت، نمی، مٹی کی قسم اور دیگر فیچرزکو استعمال کرتے ہوئے کسان کو بتائے گی کہ اس کی زمین سے اتنا پانی بخارات کی صورت ہوا میں شامل ہوگیا ہے جبکہ اس قدر مقدار کی ضرورت باقی رہ گئی ہے۔ یہ معلومات ایک خاص فصل کے تناظر میں کسان کو دی جائے گی۔’

ایک اور طالب علم محمد شہریار سہیل نے تاشقند اردو کو بتایا کہ ‘ہماری اس ایپ کے اندر کسان اپنی زمین کا پتہ مصنوعی ذہانت کو فراہم کرے گا، جو ایک چیٹ بوٹ کی صورت اس میں موجود ہے۔ اس اے آئی چیٹ بوٹ کے اندر آپ انگریزی یا دیگر پچاس زبانوں میں بات کرسکتے ہیں۔’

‘مثال کے طور پر آپ اس سے بات کریں گے کہ یہ میری اتنی ایکڑ کی زمین ہے اور میں نے اس پر فلاں فصل اگانی ہے۔ سوال و جواب کے سلسلے میں وہ آپ کو بتا دے گا کہ آپ کونسا فصل لگائیں، کس وقت لگائیں اور اس کے لیے کتنا پانی درکار ہے؟’

Author

اپنا تبصرہ لکھیں