افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں ایک ہولناک ٹریفک حادثے میں کم از کم 79 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ منگل کی سہ پہر ہرات اور کابل کو ملانے والی مرکزی شاہراہ پر پیش آیا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان مفتی عبدالمتین قانی نے تصدیق کی ہے کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 79 تک پہنچ چکی ہے جبکہ دو افراد زخمی ہیں، جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
صوبائی حکام کے مطابق بدقسمت بس میں زیادہ تر افغان پناہ گزین سوار تھے جو ایران سے ہرات کے اسلام قلعہ بارڈر کے راستے واپس وطن آ رہے تھے۔ ہرات پولیس نے حادثے کی وجہ ڈرائیور کی تیز رفتاری اور لاپرواہی کو قرار دیا ہے۔

افغان حکومت کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ احمد اللہ متقی نے بتایا کہ مسافر بس پہلے ایک موٹر سائیکل سے اور پھر ایندھن سے بھری ایک گاڑی سے ٹکرا گئی۔ تصادم کے بعد دونوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بس کو لپیٹ میں لے لیا۔ ان کے مطابق بس میں سوار تمام افراد جل کر جاں بحق ہو گئے، جن میں 17 بچے بھی شامل ہیں۔
متقی کے مطابق دوسری گاڑی میں موجود دو افراد بھی ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں حادثے کے بعد بس کو شعلوں کی لپیٹ میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ سکیورٹی اہلکار آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔