غزہ کے دفتر اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ تازہ دعوے کے مطابق، اسرائیلی فوج اب غزہ کے 77 فیصد جغرافیائی علاقے پر قابض ہے۔
دفتر کے مطابق، اسرائیلی افواج رہائشی اور شہری علاقوں میں اپنی موجودگی اور شدید فائرنگ کے ذریعے ایسی صورتحال پیدا کر رہی ہیں جس کے باعث عام فلسطینیوں کو اپنی املاک تک رسائی حاصل نہیں ہو پا رہی۔
فلسطینی حکام نے اسرائیلی کنٹرول میں توسیع کے ان نتائج پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ، اسرائیل غزہ میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہو سکتا ہے۔
ادھر بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) نے اتوار کو اعلان کیا کہ، ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ان کے دو مقامی ملازمین جاں بحق ہو گئے۔ کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ، ہم اپنے عزیز ساتھیوں ابراہیم عید اور احمد ابو ہلال کی موت پر گہرے صدمے میں ہیں۔
غزہ کے جنوبی شہر، خان یونس کے علاقے، قزان النجار میں اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار تین فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد، اتوار کی صبح تک جاری بمباری میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی حملے اور فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں مقامی آبادی کو شدید جانی و مالی نقصان کا سامنا ہے، جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔