شام سے متعلق امریکہ کی نئی پالیسی پر اسرائیل کو خدشہ کیوں؟

اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق ان رپورٹس پر خدشات  کا اظہار کیا ہے جس میں دعوی کیا گیا کہ وہ شام کے علاقوں سے امریکی افواج کے انخلاء کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ اسرائیل پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام نے اسرائیل کو ٹرمپ کے ارادوں کے بارے میں خبردار کردیا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں شام میں موجود  مسلح گروپ پی کے کے  پر خصوصی اثر پڑے  گا۔ گزشتہ دونوں اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے پی کے کے کے سینئر قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے بھی حال ہی میں اس پر زور دیا کہ ہماری فوج شام میں باقی رہنی چاہیے۔ اسرائیلی گولان پہاڑیوں پر مستقل چھاونیاں بنانے کا ارادہ  بھی رکھتا ہے۔

 اسرائیل پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں پی کے کے متاثر ہوگی، جنہیں اسرائیل اور امریکہ کی سپورٹ حاصل ہے۔ تاہم، پینٹاگون نے حال ہی میں اپنے کئی فوجی حکام کو شام میں تعینات کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 900 سے زائد امریکی فوجی  شام میں موجود تھے جبکہ پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق یہ تعداد 2000 قریب ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں