پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان آٹھواں مشترکہ کمیشن اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت پاکستان کی جانب سے وزیر دفاع خواجہ آصف جبکہ آذربائیجان کی طرف سے وزیر برائے دفاعی صنعت وگار مصطفیٰ یائو نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور کی تفصیلات
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق اجلاس کے آغاز سے پہلے دونوں وزرا کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
افتتاحی اجلاس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے شرکت کی۔ پہلے دن تکنیکی سطح پر مذاکرات منعقد ہوئے جن میں توانائی، ٹرانسپورٹ، تجارت و اقتصادی تعاون، دفاعی صنعت، ڈیجیٹل گورننس، بینکاری، زراعت، خوراک کی سکیورٹی، سیاحت، کھیل، نوجوانوں کے امور، ثقافت، تعلیم و سائنس، صحت، موسمیاتی تبدیلی، اور عوامی خدمات کی فراہمی جیسے اہم شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے دوطرفہ پروٹوکولز پر بات کی اور ان کو حتمی شکل دینے میں نمایاں پیش رفت کی۔ حکام کے مطابق ان پروٹوکولز کی منظوری سے ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید استحکام آئے گا۔
دوطرفہ تعلقات میں بہتری کا عزم
اجلاس کے دوران دفاع، تجارت اور دیگر اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ دونوں ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان اجلاسوں کے ذریعے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ تعاون کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کے لیے فوری کوششیں کی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران یہ امید ظاہر کی گئی کہ یہ اقدامات نہ صرف موجودہ تعلقات کو مضبوط بنائیں گے بلکہ نئے مواقع بھی پیدا کریں گے جو دونوں ممالک کے عوام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔