اکتوبر 8، 2024 کو ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیوف نے دولتِ مشترکہ آزاد ریاستوں کے سربراہانِ مملکت کی کونسل کے باقاعدہ اجلاس میں شرکت کی جو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں آذربائیجان، بیلاروس، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان، ترکمانستان کے صدور اور آرمینیا کے وزیرِاعظم کے ساتھ ساتھ سی آئی ایس کے سیکرٹری جنرل سرگئی لیبیدیو بھی شریک ہوئے۔
اپنے خطاب میں صدر مرزائیوف نے دولتِ مشترکہ کے دوران روس کی قیادت میں ہونے والی کثیر الجہتی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے خطے میں سلامتی کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور سی آئی ایس ممالک کی خصوصی خدمات اور متعلقہ اداروں کے درمیان جدید چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی، خصوصاً سائبر سیکیورٹی جیسے مسائل پر۔
معاشی شعبے میں، صدر مرزائیوف نے بتایا کہ 2024 میں ازبکستان اور سی آئی ایس ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو دولتِ مشترکہ کے اندر صنعتی تعاون کی کامیابی کا مظہر ہے۔ انہوں نے مزید پیش رفت کے لیے کوششیں تیز کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ 2025 کے موسمِ بہار میں “انوپروم” نامی بین الاقوامی صنعتی نمائش کے دوران تاشقند میں سی آئی ایس اقتصادی کونسل اور ایک جدید ترقیاتی فورم کا انعقاد کیا جائے۔ صدر نے سی آئی ایس میں ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز، بگ ڈیٹا، گرین انرجی، اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات میں مزید تعاون کی حمایت کی۔ انہوں نے ماہرین اور تجزیہ کاروں کے باقاعدہ اجلاسوں کی تجویز پیش کی، جس میں اگلی کانفرنس سمرقند میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کے موضوع پر منعقد کرنے کا مشورہ دیا۔
انسانی و ثقافتی تعلقات کے حوالے سے صدر مرزائیوف نے سی آئی ایس کلچر ڈیز کے تحت مزید تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صحت، تعلیم، سنیما، فنون، سیاحت اور کھیلوں میں مشترکہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک سالانہ پروگرام تیار کرنے کی تجویز دی۔ صدر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سمرقند کو دولتِ مشترکہ کا ثقافتی دارالحکومت اور تاشقند کو نوجوانوں کا دارالحکومت قرار دینے کے منصوبے کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ازبکستان میں سی آئی ایس نوجوان ٹیموں کے درمیان فٹبال اور شطرنج کے ٹورنامنٹس بھی منعقد کیے جائیں گے، جو خطے کے نوجوانوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دیں گے۔
اجلاس کے اختتام پر، صدر مرزائیوف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کو 2025 میں سی آئی ایس کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ اجلاس کے دوران باہمی دلچسپی کے متعدد شعبوں میں تعاون پر مبنی اہم معاہدے اور فیصلے کیے گئے۔ سی آئی ایس سربراہی اجلاس کے کامیاب اختتام کے بعد، صدر مرزیایوف کا ماسکو کا دورہ مکمل ہوا۔ انہیں ونوکوو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر روسی حکام، بشمول روسی وزیر صنعت و تجارت انتون علیخانوف نے رخصت کیا۔