ڈپریشن کے پوشیدہ اسباب اور ذہنی صحت پر ان کے اثرات،تحقیق

ڈپریشن اکثر غم، مالی مشکلات یا بے روزگاری سے جوڑا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ احساس کبھی کبھار بغیر کسی واضح وجہ کے بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کئی روزمرہ عوامل، جو اکثر نظر انداز کیے جاتے ہیں، خاموشی سے ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

مہربان انسانوں کے لیے جاننا ضروری ہے کہ موسم بھی ذہنی صحت پر اثر ڈال سکتا ہے۔ طویل عرصے تک شدید گرمی یا سردی جسم کے ہارمونز اور دماغی کیمیاء کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے اداسی اور ڈپریشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

سگریٹ نوشی، نیند کی کمی اور تھائیرائیڈ گلینڈ میں ہارمونز کی کمی بھی ڈپریشن کے خطرات کو بڑھا سکتی ہے۔ یہ عوامل جسم اور دماغ کی کارکردگی کو متاثر کر کے مزاج میں اتار چڑھاؤ اور اداسی پیدا کرتے ہیں۔

روزمرہ زندگی کی چھوٹی چھوٹی عادات بھی ذہنی صحت پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ زیادہ سوشل میڈیا استعمال، پسندیدہ ٹی وی سیریز یا فلم کے اختتام پر خالی پن کا احساس، شہروں کی مصروف زندگی، اور روزانہ کے بہت زیادہ فیصلے ذہنی دباؤ میں اضافہ کرتے ہیں۔

غذائی کمی، جیسے کہ مچھلی یا اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی کمی، اور بہن بھائیوں کے ساتھ خراب تعلقات بھی نوجوان اور بالغ دونوں میں ڈپریشن کے امکانات بڑھا سکتے ہیں۔ بعض خواتین میں مانع حمل گولیاں اور کچھ مخصوص ادویات بھی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ تمام عوامل انسان کو تنہا اور اداس محسوس کروا سکتے ہیں۔ مہربان انسان ہونے کے ناطے ہمیں اپنی اور اپنے پیاروں کی ذہنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے، اپنے معمولات بہتر بنانے چاہئیں، اور ڈپریشن کے خطرات سے بچاؤ کے لیے بروقت اقدامات کرنا ضروری ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں