ازبکستان کا آئی ٹی شعبہ مضبوط بنانے کا بڑا منصوبہ،2030 تک آئی ٹی سروسز کی برآمدات 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف

ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے ملک میں آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ سال 2030 تک آئی ٹی سروسز کی برآمدات کو 5 ارب امریکی ڈالر تک بڑھایا جائے۔

صدر کے مطابق آئندہ سال تاشقند، بخارا، فرغانہ اور تاشقند ریجن میں چار ڈیٹا سینٹرز، دو سپر کمپیوٹرز اور 15 جامعات میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔ ان اقدامات سے صحت، ٹرانسپورٹ، زراعت، بینکاری، مالیاتی شعبے اور عوامی تحفظ میں 100 سے زائد اے آئی منصوبے شروع کیے جا سکیں گے۔

حکومت “ڈیجیٹل اسٹارٹ اپس” پروگرام کو مزید وسعت دے گی، جس کے تحت نئے منصوبوں کو آئیڈیا سے لے کر عالمی مارکیٹ تک پہنچانے میں مدد دی جائے گی۔ یوتھ فنڈ کے ذریعے نوجوانوں کو نجی اسٹارٹ اپ مراکز قائم کرنے کے لیے پانچ سال کے لیے بغیر سود قرضے بھی دیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سینٹرل بینک کے تحت فِن ٹیک آفس اور انوویشن ہب قائم کیا جائے گا، جس میں سنگاپور کے ماہرین بھی شامل ہوں گے۔ ہر سال 15 سے 20 فِن ٹیک اسٹارٹ اپس کو عالمی سطح پر متعارف کرانے اور ان کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔

صدر شوکت مرزیایوف نے وینچر فنڈز، اسٹارٹ اپس اور فِن ٹیک حلوں کی ترقی پر بھی زور دیا۔ پارلیمنٹ کو حکومت کے ساتھ مل کر “متبادل سرمایہ کاری فنڈز” کے قانون پر کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نوجوان محققین کے منصوبوں کو عملی شکل دینے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سینٹر بھی قائم کیا جائے گا، جہاں کوانٹم ٹیکنالوجی، ڈرونز اور روبوٹکس پر کام ہوگا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں