پلان 2026: تمام شعبوں میں بنیادی اور فیصلہ کن اصلاحات ہوں گی: ازبک صدر شوکت مرزائیوف کا پارلیمنٹ اور قوم سے سالانہ خطاب

ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیوف نے پارلیمنٹ اور قوم سے سالانہ خطاب میں اعلان کیا ہے کہ سال 2026 ازبکستان میں تمام شعبوں میں بنیادی اور فیصلہ کن اصلاحات کا سال ہوگا۔ انہوں نے کہا ہےکہ گزشتہ 9 برسوں کے دوران ملک نے ترقی کا ایک طویل اور مؤثر سفر طے کیا ہے جس کے ثمرات آج ہر محلہ، ہر خاندان اور ہر فرد کی روزمرہ زندگی میں واضح طور پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔

صدر مرزائیوف کا اپنے خطاب کے آغاز میں کہنا تھا کہ سخت حالات کے باوجود جمہوری اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھا گیا، عوام کی حمایت، نوجوانوں کے جذبے، کاروباری طبقے کی محنت اور متوازن خارجہ پالیسی کے باعث 2025 میں تمام شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مجموعی قومی پیداوار 145 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، برآمدات 23 فیصد اضافے کے ساتھ 33.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ سونے کے ذخائر 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

صدر کے مطابق، 43.1 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی گئی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے نتیجے میں بجلی کی پیداوار 85 ارب کلوواٹ آور تک پہنچ گئی، جبکہ لاکھوں افراد کو صاف پانی کی سہولت فراہم کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 50 لاکھ افراد کو مستقل آمدن ملی، بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی آئی اور 15 لاکھ افراد کو غربت سے نکالا گیا، جبکہ 1,435 محلے مکمل طور پر غربت سے پاک قرار دیے گئے۔

صدر مرزائیوف نے غربت میں نمایاں کمی کو اصلاحات کا اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک جدید سماجی تحفظ کے نظام کے ذریعے 85 لاکھ سے زائد افراد غربت سے نکل چکے ہیں اور حکومت نے 2026 کے ہدف سے قبل ہی غربت نصف کرنے کا وعدہ پورا کر لیا ہے۔

انہوں نے نوجوانوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم، سائنس، ثقافت، کھیل اور فنون میں نوجوانوں کی کامیابیاں ‘نیو ازبکستان’ کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ازبکستان اب عالمی مکالمے کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے، جہاں بین الاقوامی کانفرنسوں اور سربراہی اجلاسوں کا انعقاد ہوا۔

خطاب میں وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ تعاون، یورپی یونین، امریکہ، جاپان اور دیگر عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر زور دیا گیا۔ صدر نے کہا کہ ازبکستان مشرق و مغرب، شمال و جنوب کے درمیان تعاون کے پل تعمیر کرتا رہے گا۔

صدر شوکت مرزائیوف نے محلہ نظام کو معاشرتی ہم آہنگی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ 2026 کو ‘محلہ ترقی اور سماجی خوشحالی کا سال’ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہزاروں محلوں کو تعلیم، انصاف، یکجہتی اور فلاح کے مراکز میں بدلا جائے گا۔

انہوں نے 2026 کے لیے چھ اہم ترجیحی شعبوں کا اعلان کیا جن میں محلہ انفراسٹرکچر کی بہتری، معیشت کو جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی ماڈل میں منتقل کرنا، اندرونی مارکیٹ میں طلب میں اضافہ، نئی لیبر مارکیٹ کی تشکیل، ماحولیاتی توازن اور سبز توانائی کا فروغ، اور جدید عوامی نظم و نسق و منصفانہ عدالتی نظام شامل ہیں۔

صدر نے اعلان کیا کہ 2026 میں 782 صنعتی و انفراسٹرکچر منصوبے شروع کیے جائیں گے جن کی مجموعی مالیت 52 ارب ڈالر ہوگی، جبکہ معیشت کی شرح نمو 6.6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سینٹرز اور سپر کمپیوٹرز کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا، جبکہ ازبکستان کے پہلے سیٹلائٹ اور خلاباز کو خلا میں بھیجنے کی تیاری شروع کا علان بھی کیا گیا۔

ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے صدر نے سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہروں میں فضائی آلودگی کم کرنے، گرین زونز کے قیام، الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور پانی کے وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی جائے گی۔

خطاب میں بدعنوانی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے صدر مرزائیوف نے 2026 کو بدعنوانی کے خلاف ‘اسٹیٹ آف ایمرجنسی’ قرار دیا اور کہا کہ کرپشن اصلاحات سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے شفافیت، آزادیٔ اظہار اور آزاد میڈیا کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر صدر شوکت مرزائیوف نے قوم کو اتحاد، عزم اور مشترکہ جدوجہد کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر قوم ایک رہے تو ازبکستان اپنے تمام بڑے اہداف حاصل کرے گا، اور ‘نیو ازبکستان’ ایک مضبوط، خوشحال اور باوقار ریاست کے طور پر ابھرے گا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں