امریکہ نے غیر ملکی ڈرونز کی فروخت پر پابندی عائد کر دی

امریکہ نے سرکاری طور پر غیر ملکی ساختہ ڈرونز اور ان کے اہم پرزوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے اور اس سے امریکی صارفین کے ڈرون مارکیٹ میں نمایاں تبدیلی متوقع ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سب سے زیادہ متاثر ہونے والا برانڈ DJI ہے، کیونکہ یہ صارفین کے ڈرون مارکیٹ میں سب سے زیادہ حصہ رکھتا ہے۔ تاہم یہ پابندی تمام غیر ملکی ڈرون بنانے والوں پر لاگو ہوگی جو امریکہ میں نئے ماڈلز فروخت کرنا چاہتے ہیں۔

امریکی فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن (FCC) کے مطابق، کئی امریکی سیکیورٹی اداروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ غیر ملکی ساختہ ڈرونز اور ان کے اہم پرزے قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے نئے غیر ملکی ڈرون ماڈلز کی امریکی مارکیٹ میں داخلے کی اجازت بلاک کر دی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ پابندی صرف آنے والے نئے ماڈلز اور فروخت پر لاگو ہوگی۔ جو صارفین پہلے سے غیر ملکی ڈرون استعمال کر رہے ہیں، وہ انہیں بغیر کسی پابندی کے استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔ اسٹاک میں موجود پہلے سے منظور شدہ ڈرونز کی فروخت بھی جاری رہ سکے گی۔

پالیسی میں کچھ لچک بھی رکھی گئی ہے۔ مستقبل میں امریکی وزارتِ جنگ یا وزارتِ ہوم لینڈ سیکیورٹی مخصوص نئے ڈرون ماڈلز کو سیکیورٹی معیار پورے کرنے پر استثنیٰ دے سکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ کچھ غیر ملکی ڈرونز مستقبل میں امریکہ میں فروخت کے لیے منظور ہو سکتے ہیں۔

DJI نے امریکی حکام کے سیکیورٹی خدشات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے ڈرونز مارکیٹ کے سب سے محفوظ اور مستند ڈرونز میں شامل ہیں۔ کمپنی نے بتایا کہ ان کے ڈرونز پر امریکی حکومت اور آزاد اداروں کی جانب سے کئی سالوں کی جانچ پڑتال ہو چکی ہے، اور دعوے کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے کوئی حقیقی ثبوت نہیں ہیں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں