ٹک ٹاک نے امریکا میں ممکنہ پابندی سے بچنے کے لیے نئے جوائنٹ وینچر سے متعلق معاہدہ کر لیا ہے۔ چینی کمپنی بائٹے ڈینس نے اس سلسلے میں امریکی کمپنیوں کے ساتھ ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی دی اکنامک ٹائمز کے مطابق بائٹے ڈینس نے ٹک ٹاک کے 80 فیصد حصص امریکی کمپنی اوریکل، سلور لیک اور ایم جی ایکس کو دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ معاہدہ امریکا کی جانب سے قومی سلامتی کے خدشات کے باعث ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
ٹک ٹاک کو امریکا میں ڈیٹا سیکیورٹی اور صارفین کی معلومات کے تحفظ سے متعلق خدشات کا سامنا تھا، جس کے باعث کمپنی پر پابندی عائد کیے جانے کی باتیں کی جا رہی تھیں۔ نئی ڈیل کے تحت ان خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
معاہدے کے مطابق امریکا میں قائم ہونے والا نیا جوائنٹ وینچر ایک خودمختار ادارے کے طور پر کام کرے گا، جو صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ، مواد کی نگرانی اور الگورتھم کی سیکیورٹی کا ذمہ دار ہوگا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ ڈیل 22 جنوری 2026 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ معاہدے کے اعلان کے بعد امریکی کمپنی اوریکل کے شیئرز میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔