این سی سی آئی اے کا واٹس ایپ فراڈ اور جعلی کالز سے ہوشیار رہنے کا انتباہ

ملک بھر میں ڈیجیٹل فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے عوام کے لیے ایک اہم انتباہ جاری کیا ہے، جس میں واٹس ایپ کے ذریعے کی جانے والی جعلی کالز اور مالی و شناختی فراڈ سے خبردار کیا گیا ہے۔

این سی سی آئی اے کے مطابق، دھوکہ باز خود کو بینک منیجرز، سرکاری افسران یا نادرا، ایف آئی اے اور حتیٰ کہ فوج کے اہلکار ظاہر کر کے شہریوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ان جعلی کالز کا مقصد خوف اور دباؤ پیدا کر کے حساس معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں شہری مالی نقصان کا شکار ہو سکتے ہیں۔

ادارے نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی مستند بینک، نادرا، ایف آئی اے یا فوج واٹس ایپ کے ذریعے کبھی فون نہیں کرتی۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر واٹس ایپ پر سرکاری لوگو کے ساتھ کوئی کال موصول ہو تو اسے جعلی سمجھتے ہوئے فوری طور پر نمبر بلاک کر دیا جائے اور کسی قسم کی بات چیت نہ کی جائے۔

این سی سی آئی اے نے خبردار کیا ہے کہ او ٹی پی یعنی ون ٹائم پاس ورڈ مانگنا مکمل طور پر فراڈ کی واضح علامت ہے۔ کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے کی جانب سے او ٹی پی طلب نہیں کیا جاتا، خواہ وہ بینک اکاؤنٹ کھلوانے کا معاملہ ہو یا شناختی تصدیق کا۔

ایجنسی کے مطابق، فراڈ کرنے والے افراد اکثر بینک اکاؤنٹ بند کرنے یا فوری کارروائی کے نام پر دھمکیاں دیتے ہیں، جبکہ بعض اوقات فوج کا نام استعمال کر کے شہریوں کو خوفزدہ کیا جاتا ہے۔ این سی سی آئی اے نے واضح کیا ہے کہ اصل بینک اہلکار کبھی بدتمیزی، دھمکی یا دباؤ کا رویہ اختیار نہیں کرتے۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مشکوک کال موصول ہونے کی صورت میں فوراً کال منقطع کریں اور کسی کو بھی پاس ورڈ، پن کوڈ یا ذاتی معلومات فراہم نہ کریں۔ این سی سی آئی اے نے زور دیا ہے کہ ایسے حالات میں پرسکون رہیں اور کسی بھی قسم کی جلدبازی یا گھبراہٹ سے بچیں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں