پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل سالارزئی کے علاقے تنگی میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران فائرنگ کے ایک واقعے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار اور ایک شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ضلعی پولیس افسر وقاص رفیق کے مطابق، تین نقاب پوش مسلح افراد نے انسدادِ پولیو ٹیم پر فائرنگ کی، تاہم اس حملے میں پولیو ٹیم کے تمام کارکن محفوظ رہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے فورا بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جا سکے۔
وزیراعظمِ پاکستان شہباز شریف نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تخریب کاروں کی فوری نشاندہی کر کے انہیں قانون کے مطابق کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کے لیے انسدادِ پولیو کی اہم خدمت انجام دینے والوں پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے، اور ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے تک یہ مہم پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ معصوم بچوں کے تحفظ کے لیے جاری پولیو مہم کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز اور ان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکار قومی فریضہ سرانجام دے رہے ہیں، ان کی قربانیاں قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ معصوم بچوں کے تحفظ کے لیے پولیو مہم کسی صورت متاثر نہیں ہونے دی جائے گی