آج کل وزن کم کرنے والی دوائیں بہت مشہور ہو گئی ہیں، خاص طور پر اوزیمپک۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ہم اپنی غذا میں تبدیلی کریں تو بغیر دوا کے بھی وزن کم کیا جا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں بہت سے لوگ وزن گھٹانے کے لیے اوزیمپک جیسی دوائیں استعمال کر رہے ہیں۔ یہ دوا جسم میں ایک قدرتی مادہ بڑھاتی ہے جو بھوک کو کم کرتا ہے اور کھانا ہضم ہونے کا عمل سست کر دیتا ہے، جس سے وزن گھٹنے میں مدد ملتی ہے۔
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ایک مشروب پینے کا مشورہ دے رہے ہیں جسے وہ “اوٹ زیمپک” کہتے ہیں۔ یہ جئی، پانی اور لیموں کے رس سے بنایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بھوک کم کرتا ہے اور وزن گھٹانے میں مدد دیتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق کچھ کھانے ایسے ہوتے ہیں جو جسم میں وہی قدرتی مادہ بڑھاتے ہیں جو اوزیمپک دوا کرتی ہے۔ ان میں فائبر اور پودوں سے حاصل ہونے والے غذائی اجزا شامل ہیں۔ یہ اجزا زیادہ تر دالوں، میووں، پھلوں، سبزیوں، زیتون کے تیل اور ایواکاڈو میں پائے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف کیا کھاتے ہیں یہ اہم نہیں، بلکہ کیسے اور کب کھاتے ہیں یہ بھی اہم ہے۔ اگر ہم پروٹین والی چیزیں جیسے انڈہ یا گوشت سبزیوں کے ساتھ کھائیں اور روٹی یا چاول بعد میں، تو جسم زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس کرتا ہے۔ اسی طرح صبح کے وقت کھانا کھانے سے بھی جسم کا نظام بہتر رہتا ہے۔
ماہرین کے مطابق آج کل کے زیادہ تر لوگ بازاری اور تلی ہوئی چیزیں زیادہ کھاتے ہیں، جن سے جسم کا قدرتی نظام خراب ہو جاتا ہے۔ اسی لیے لوگ دواؤں کا سہارا لیتے ہیں۔ لیکن اگر ہم سادہ اور قدرتی کھانے جیسے دالیں، سبزیاں، پھل اور میوے اپنی خوراک میں شامل کریں تو دواؤں کی ضرورت نہیں پڑتی۔
آخر میں ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کا سب سے اچھا طریقہ دوا نہیں بلکہ قدرتی کھانا، مناسب نیند اور روزانہ تھوڑی ورزش ہے۔ یہی طریقہ جسم کو صحت مند اور متوازن رکھتا ہے۔