نیند کے دوران خراٹے لینا ایک عام مسئلہ ہے جو نہ صرف سونے والے کی نیند متاثر کرتا ہے بلکہ ساتھ سونے والے کے لیے بھی پریشانی کا باعث بنتا ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق خراٹوں کی بڑی وجہ سانس کی نالی میں رکاوٹ اور گلے کے پٹھوں کا ڈھیلا ہونا ہے، تاہم چند احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق وزن میں کمی خراٹوں کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ اضافی چربی سانس کی نالی پر دباؤ ڈالتی ہے۔
اسی طرح سوتے وقت کروٹ کے بل لیٹنا بھی خراٹوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ناک کی بندش دور کرنے کے لیے نیم گرم پانی کے بھاپ والے غرارے یا ناک کے اسپرے کا استعمال بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
الکحل اور تمباکو نوشی سے پرہیز، سونے سے قبل زیادہ کھانے سے اجتناب، اور بیڈ روم میں نمی برقرار رکھنے کے لیے ہمیڈیفائر کا استعمال بھی خراٹوں میں کمی لا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خراٹے بہت زیادہ اور مسلسل ہوں تو یہ نیند کی بیماری “سلیپ اپنیا” کی علامت بھی ہو سکتے ہیں، جس کے لیے فوری طور پر ماہر امراضِ ناک، کان اور گلا سے رجوع کرنا ضروری ہے۔