غزہ کے امدادی فلوٹیلا سے رابطہ منقطع ہوا تو پورا یورپ بند کر دیں گے،اطالوی یونینز کی دھمکی

آج کل غزہ کے متاثرین کے لئے امداد لے کر جانے والا کشتیوں پر مشتمل عالمی صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف عازمِ سفر ہے ۔فلوٹیلا کی بعض نمایاں شخصیات میں اداکار لیام کننگھم، کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن منڈیلا کے پوتے نکوسی زوی لیویلیل “مینڈلا” منڈیلا شامل ہیں۔ تاہم بحری قافلے کے عملے کی اکثریت بحری جہازرانوں، ٹریڈ یونین کے ارکان، نرسوں، صحافیوں اور عام لوگوں پر مشتمل ہے جن کا مقصد اسرائیلی ناکہ بندی توڑ کر غزہ کے بھوکے متاثرین کو کھانا اور دیگر امدادی سامان پہنچانا ہے۔

دوسری طرف اس کا خدشہ موجود ہے کہ اسرائیلی فورسز ان کشتیوں کو راستے میں روک کر لوگوں کو یرغمال بنا لیں۔ اس ممکنہ خدشے کے حوالے سے اطالوی یونینز کے اجتماعی گروپ کے ترجمان نے جینوا کی بندرگاہ پر کہا ہے کہ اگر فلوٹیلا کے عملے سے رابطہ منقطع ہو گیا تو کارکن طبقے کے اطالوی باشندے “پورا یورپ بند” کر دیں گے۔

ترجمان ریکارڈو روڈینا نے کہا، بحری جہاز ستمبر کے وسط میں غزہ کے ساحل پر پہنچیں گے اور ایک نازک علاقے میں داخل ہوں گے۔”اگر ہمارا اپنی کشتیوں، اپنے ساتھیوں سے رابطہ صرف 20 منٹ کے لیے بھی منقطع ہوا تو ہم پورا یورپ بند کر دیں گے،”

یاد رہے کہ فوجی سامانِ تجارت اور ہتھیاروں کے پرزہ جات کی امریکہ سے اسرائیل ترسیل کو روکنے کے لیے یورپی بندرگاہیں اہمیت رکھتی ہیں۔

بحری کارکن نے مزید کہا، “ہر سال 13,000 سے 14,000 کنٹینرز اس علاقے سے اسرائیل کے لیے نکلتے ہیں۔ اگر بحری بیڑے کو غزہ پہنچنے سے روکا گیا تو ایک کیل بھی یہاں سے نہیں جا سکے گا۔ یونینز کے ترجمان کارکن کے مطابق “ہمارے نوجوان خواتین اور مرد بغیر کسی خراش کے واپس آئیں اور یہ تمام سامان جو لوگوں کا ہے اور لوگوں کے پاس جا رہا ہے، اس کا آخری ڈبا بھی اپنی منزل تک پہنچے۔”

Author

اپنا تبصرہ لکھیں