19 اگست، افغانستان میں برطانیہ سے آزادی کی 106ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

افغانستان میں منگل کو برطانیہ سے آزادی کے 106 سال مکمل ہونے پر یومِ آزادی منایا گیا۔ یہ دن افغان تاریخ میں ہمیشہ قومی فخر اور وقار کے ساتھ منایا جاتا رہا ہے۔ حکومت افغانستان کی جانب سے شہداء کی یادگاروں پر پھولوں کے چادر چڑھائے گئے جبکہ عوامی تقریبات کااہتمام بھی کیا گیا۔

19 اگست 1919 کو افغان بادشاہ امان اللہ خان نے تیسرے اینگلو-افغان جنگ میں برطانوی افواج پر فتح کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد معاہدہ راولپنڈی کے تحت افغانستان کی خودمختاری کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا گیا۔ روس اور ترکی وہ ابتدائی ممالک تھے جنہوں نے افغانستان کی آزادی کو تسلیم کیا۔

طالبان کے زیرِ انتظام وزارت محنت و سماجی امور نے منگل کو عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے اسے “ملکی تاریخ کا شاندار موقع” قرار دیا۔ تاہم ماضی کے برعکس، جب افغان شہری سڑکوں پر نکل کر سیاہ، سرخ اور سبز قومی پرچم لہراتے، رقص و موسیقی اور پریڈز کا اہتمام کرتے تھے، اب ان مناظر کی کمی واضح ہے۔

یومِ آزادی افغانستان کا سب سے علامتی قومی دن سمجھا جاتا ہے، جو اس ملک کی شناخت کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر اجاگر کرتا ہے۔ بادشاہ امان اللہ خان نے آزادی کے بعد متعدد اصلاحات متعارف کرائیں جن میں جدید تعلیم، خواتین کے حقوق اور حکومتی ڈھانچے میں تبدیلیاں شامل تھیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں