جنوبی کوریا کی پولیس نے چھ امریکی شہریوں کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ شمالی کوریا کو پلاسٹک کی بوتلوں کے ذریعے چاول، امریکی ڈالرز اور بائبلز بھیجنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ واقعہ جمعہ کی صبح گوانگھوا جزیرے پر پیش آیا، جو کہ شمالی کوریا کے قریب واقع ایک حساس اور ممنوعہ علاقہ ہے۔ جنوبی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یونہاپ کے مطابق یہ شہری بوتلیں سمندر میں چھوڑنے کی کوشش کر رہے تھے جب ساحلی محافظوں نے انہیں روک کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ نومبر سے ایک خطرناک زون قرار دیا جا چکا ہے، جہاں عوامی داخلہ ممنوع ہے۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد شمالی کوریا کو اشتعال دلانے والے اقدامات سے گریز اور سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی یقینی بنانا ہے۔
اس سے قبل بھی کئی انسانی حقوق کے کارکن اور مذہبی گروہ اس طرح کے اقدامات کرتے رہے ہیں، جن میں پمفلٹس، یو ایس بی، بائبلز اور خوراک شمالی کوریا بھیجی جاتی رہی ہے۔
واضح رہے کہ 2023 میں جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے وہ قانون کالعدم قرار دیا تھا جس کے تحت شمالی کوریا کو پمفلٹ یا دیگر اشیاء بھیجنا جرم تھا، تاہم حالیہ حکومت نے ان سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے لیے نئی حفاظتی پالیسیز متعارف کروائی ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ نے حال ہی میں منصب سنبھالنے کے بعد شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات کی بحالی کی خواہش ظاہر کی ہے۔ تاہم، شمالی کوریا نے اب تک ان پیش رفتوں کا کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا۔