11\9 حملے؛ امریکی تاریخ کا وہ باب جس نے دنیا کا رُخ بدل دیا

آج سے 24 سال قبل، 11 ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں نے دنیا کی تاریخ کا رخ ہمیشہ کے لیے بدل دیا۔ القاعدہ کے خودکش حملہ آوروں نے چار طیارے اغوا کر کے امریکا کے اہم مراکز کو نشانہ بنایا، جن میں مجموعی طور پر 2 ہزار 977 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ بعد میں ہزاروں متاثرین اور ریسکیو اہلکار زہریلے ملبے اور بیماریوں کے باعث اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔

امریکن ایئرلائنز فلائٹ 11 اور یونائیٹڈ ایئرلائنز فلائٹ 175 کو نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی شمالی اور جنوبی ٹاورز سے ٹکرا دیا گیا۔ صرف 17 منٹ کے وقفے سے دونوں ٹاورز نشانہ بنے، آگ اور دھویں میں گھِر گئے اور دو گھنٹے کے اندر زمین بوس ہو گئے۔

تیسرا طیارہ، امریکن ایئرلائنز فلائٹ 77، امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون سے جا ٹکرایاجبکہ چوتھا طیارہ، یونائیٹڈ ایئرلائنز فلائٹ 93، پنسلوانیا کے علاقے شینکس ویل میں اس وقت گر کر تباہ ہوا جب مسافروں نے اغواکاروں کو قابو کرنے کی کوشش کی۔ خیال ہے کہ اس طیارے کا ہدف امریکی کانگریس تھی۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں 2 ہزار 606 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 343 فائر فائٹرز اور 72 پولیس اہلکار شامل تھے۔
پینٹاگون میں 125 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ چاروں پروازوں پر موجود 246 مسافر اور عملہ بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔

حملوں کے بعد زہریلے ملبے کے باعث ہزاروں متاثرین اور ریسکیو اہلکار کینسر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوئے۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر ہیلتھ پروگرام کے مطابق، 2025 تک تقریبا50 ہزار افراد کینسر کے مریض بن چکے ہیں جبکہ 8 ہزار 200 سے زائد افراد ان بیماریوں کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ منصوبہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی نگرانی میں بنایا گیا، جس کا ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد تھا۔ حملوں کے بعد امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا اور 2011 میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا۔ خالد شیخ محمد تاحال گوانتانامو بے میں قید ہے۔

امریکا نے اپنی سیکیورٹی سخت کرنے کے لیے ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن (TSA) قائم کیا جبکہ پیٹریاٹ ایکٹ جیسے قوانین متعارف کرائے۔

نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جگہ آج نائن الیون میموریل اور میوزیم قائم ہیں جبکہ ’ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر‘ یا فریڈم ٹاور 1,776 فٹ بلند ہے۔پینٹاگون کے متاثرہ حصے کو ایک سال کے اندر دوبارہ تعمیر کر کے اگست 2002 میں دفاتر کھول دیے گئے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں