پاکستان نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور ان کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ اسرائیل نے حال ہی میں ایران میں فوجی اہداف پر حملے کیے، جن میں میزائل بنانے کی فیکٹریوں اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملے 1 اکتوبر کو ہونے والے ایران کے بڑے میزائل حملے کے جواب میں کیے گئے، جس میں اسرائیل کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کا نوٹس لے اور ایسے غیر قانونی حملوں کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ پاکستان نے کہا کہ تمام ممالک کو اپنے اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے اور طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتا ہے، اور بین الاقوامی برادری کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ حملے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں، جو کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف کئی بار فوجی کارروائیاں کی ہیں، اور یہ نئے حملے اس بات کی علامت ہیں کہ خطے میں امن کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے اسرائیلی حملوں کی مذمت اس بات کا ثبوت ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کا احترام سب پر لازم ہے۔ پاکستان کی حکومت نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ وہ ہمیشہ امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گی، اور ایسے حملوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔