روس نے شام کو گندم کی برآمد غیر یقینی صورتحال کے باعث معطل کر دی

روس نے شام میں نئی حکومت کے قیام اور ادائیگیوں سے متعلق غیر یقینی صورتحال کے باعث گندم کی برآمد معطل کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، روسی اور شامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ، شام کو گندم کی فراہمی ادائیگیوں میں تاخیر کے خدشے اور مستقبل کی صورت حال پر عدم اعتماد کی وجہ سے روک دی گئی ہے۔
شپنگ دستاویزات کے مطابق، روس سے گندم سے لدے دو بحری جہاز شام کے لیے روانہ ہوئے تھے، لیکن وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکے۔
روس دنیا میں گندم برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور شام کے سابق صدر بشار الاسد کا قریبی اتحادی رہا ہے۔ مغربی ممالک کی
سخت پابندیوں کے باوجود، روس شام کو بلاتعطل گندم فراہم کرتا رہا ہے۔ تاہم، موجودہ سیاسی حالات نے اس تعاون کو متاثر کیا ہے۔گزشتہ ہفتے شام میں اپوزیشن قوتوں نے ابو محمد الجولانی کی قیادت میں دمشق کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ اس پیش رفت کے بعد سابق صدر بشار الاسد خاموشی سے روس پہنچ گئے، جہاں انہیں سیاسی پناہ دے دی گئی ہے۔
شام کو روسی گندم کی معطلی سے خوراک کی فراہمی اور معاشی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، جبکہ یہ فیصلہ روس اور نئی شامی حکومت کے تعلقات پر بھی اثر انداز ہوگا۔ ادائیگیوں اور تعاون کی شرائط پر اتفاق کے بغیر، گندم کی فراہمی کی بحالی ممکن نظر نہیں آتی۔
یہ صورتحال خطے میں انسانی بحران اور غذائی قلت کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہے، جس پر عالمی برادری کی نظر ہونا ضروری ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں